ڈاکٹر طاہرالقادری لاقانونیت اختیار کرکے اپنے آپ کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل نہ کریں‘سینیٹر پرویز رشید،ڈاکٹر طاہرالقادری اور اس کے کارکنوں نے غیر ملکی جہاز کو ہائی جیک کرلیا ہے،عوام کے مسترد شدہ سیاستدان طاہرالقادری کیساتھ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں‘ اسلام آباد سے جہاز کا رخ لاہور موڑنے کا مقصد انہیں بحفاظت گھر تک پہنچانا حکومت کی ذمہ داری ہے‘ خدا نہ کرے کہ کوئی ایسا واقعہ ہوجاتا تو سارا الزام حکومت پر آنا تھا،میڈیا سے گفتگو

منگل 24 جون 2014 07:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24جون۔2014ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور اس کے کارکنوں نے غیر ملکی جہاز کو ہائی جیک کرلیا ہے‘ ڈاکٹر طاہرالقادری لاقانونیت اختیار کرکے اپنے آپ کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل نہ کریں‘ عوام کے مسترد شدہ سیاستدان طاہرالقادری کیساتھ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں‘ اسلام آباد سے جہاز کا رخ لاہور موڑنے کا مقصد انہیں بحفاظت گھر تک پہنچانا حکومت کی ذمہ داری ہے‘ خدا نہ کرے کہ کوئی ایسا واقعہ ہوجاتا تو سارا الزام حکومت پر آنا تھا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو بے ہنگم ہجوم سے بچانے کیلئے حکومت نے انہیں ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے تاکہ وہ بحفاظت اپنے گھر تک پہنچ سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسلام میں آباد میں طیارے کو اسلئے نہیں اترنے دیا گیا کہ وہاں سڑکوں پر بے قابو ہجوم تھا جس کے باعث دہشت گردی کا کوئی بھی واقعہ پیش آسکتا تھا اور ہم نہیں چاہتے تھے کہ کسی کو کوئی نقصان پہنچے کیونکہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

طاہرالقادری کا لاہور ایئرپورٹ پر جہاز سے باہر نہ نکلنا اور جہاز کے دروازوں کو بند کرلینا ہائی جیکروں والا اقدام تھا۔ جب وہ خود طیارے میں بیٹھے ہیں تو انہیں نے کس نے کہا کہ وہ طیارے میں دھرنا دیں۔

انہوں نے کہا کہ فوج کا تعلق ملکی سلامتی اور دفاع سے ہے فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا ڈاکٹر طاہرالقادری کو حراست میں لینے کا کوئی پروگرام نہیں اور نہ ہی مسلم لیگ کا یہ وطیرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوج کا کام دہشت گردوں سے نمٹنا ہے‘ کیا طاہرالقادری دہشت گردی ہیں جو فوج سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری لاقانونیت اختیار کرکے اپنے آپ کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل نہ کریں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں کچھ یتیم اور بے سہارا سیاستدان طاہرالقادری کیساتھ مل کر پاکستان کی مضبوط معیشت اور ترقی کرتا ہوا ملک نہیں دیکھ سکتے۔

وہ عوام کی حمایت کے بغیر چور دروازے سے اقتدار کے ایوانوں تک پہنچنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتیں جلسے جلوسوں اور احتجاجی دھرنوں سے نہیں جاتیں۔ حکومت سیاسی مسئلوں میں الجھنے کی بجائے عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طاہرالقادری پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام پر اپنا ایجنڈا مسلط کرنا چاہتے ہیں جسے پاکستانی عوام کسی صورت بھی قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے لاقانونیت کا مظاہرہ کیا اور سرکاری اہلکاروں پر تشدد کیا۔ اس سے ان کی جمہوری سوچ عیاں ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام تحریک کے کارکن غیرقانونی کام کے مرتکب ہوئے اور انہوں نے غیر ملکی جہاز کو اغواء کرلیا ہے۔ امن و امان کو بحال کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔