سپریم کورٹ ، عدلیہ مخالف بینرز اور پوسٹر لگانے کے مقدمہ کی سماعت، درخواست گزار سپریم کورٹ میں نئی ترمیم شدہ درخواستیں دائر کریں جس میں توہین عدالت کی دفعات کو بھی شامل کیا جائے اور جن لوگوں کے خلاف وہ کارروائی چاہتے ہیں ان کو بھی نامزد کر کے درخواستیں دائر کی جائیں،عدالت عظمی کی ہدایت

منگل 24 جون 2014 07:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24جون۔2014ء)سپریم کورٹ نے عدلیہ مخالف بینرز اور پوسٹر لگانے کے مقدمے میں درخواست گزاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سپریم کورٹ میں نئی ترمیم شدہ درخواستیں دائر کریں جس میں توہین عدالت کی دفعات کو بھی شامل کیا جائے اور جن لوگوں کے خلاف وہ کارروائی چاہتے ہیں ان کو بھی نامزد کر کے درخواستیں دائر کی جائیں۔یہ حکم جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس ثاقب پر مشتمل دو رکنی بنچ نے مختلف سماعتوں کے دوران جاری کیا ہے۔

یہ درخواستیں توصیف آصف ایڈووکیٹ اور احسن الدین شیخ کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔دوران سماعت عدالت نے عدلیہ کے وقار کے حوالے سے وکلاء کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ اس طرح سے وکلاء نے پوسٹر اور بینرز کے تحت عدلیہ مخالف جو مہم شروع کی گئی تھی اس کے خلاف کردار ادا کیا ہے ۔

(جاری ہے)

عدالت کا کہنا تھا کہ یہ معاملات چونکہ توہین عدالت کے زمرے میں آتے ہیں اس لئے بہتر ہوگا کہ درخواست گزار توہین عدالت کی دفعات کے تحت نئی ترمیم شدہ درخواستیں دائر کریں اس کے لئے عدالت درخواست گزاروں کو ٹائم بھی دے رہی ہے۔

درخواست گزار توصیف آصف نے میڈیا کو بتایا کہ عدالت نے انہیں مہلت دی ہے کہ توہین عدالتیں کی درخواستیں تیار کریں اور جن لوگوں وہ سمجھتے ہیں جنہوں نے بینرز لگوائے ہیں ان لوگوں کے نام درخواستیں میں شامل کئے جائیں۔بعد ازاں عدالت نے مقدمہ کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی ۔