پررویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا سندھ ہائی کورٹ کا حکم معطل، سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں ہو سکے گا ، پرویز مشرف پر بیرون ملک جانے پر پابندی برقرار رہے گی،مزید سماعت 4 ہفتے کے بعد ہوگی،دیگر درخواستیں بھی سماعت کے لئے منظور کر لیں،ہائی کورٹ نے جامع فیصلہ دیامگر سپریم کورٹ کے حکم کو ری پروڈیوس نہیں کیا۔جسٹس ناصر الملک

منگل 24 جون 2014 07:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24جون۔2014ء)سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نام نکالنے کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کر دیا ہے۔مزید سماعت 4 ہفتے کے بعد ہوگی۔دیگر درخواستیں بھی سماعت کے لئے منظور کر لیں۔سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں ہو سکے گا اور پرویز مشرف پر بیرون ملک جانے پر پابندی برقرار رہے گی ۔

جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیئے کہ ہائی کورٹ نے جامع فیصلہ دیامگر سپریم کورٹ کے حکم کو ری پروڈیوس نہیں کیا۔یہ حکم جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے پیر کے روز وفاق سمیت دیگر چار درخواستوں کی سماعت کے بعد جاری کیا ہے ۔اس دوران عدالت نے اپیل سماعت کے لئے بھی منظور کرلی ۔اس دوران اٹارنی جنرل پاکستان سلیمان اسلم بٹ نے وفاق کی جانب سے دلائل دیئے اور کہا کہ پرویز مشرف کا نام پانچ اپریل2013 کو ای سی ایل میں ڈالا گیا جبکہ29 مئی2014 کو سندھ ہائی کورٹ نے نام نکالنے کا حکم دیا تھا۔

(جاری ہے)

جسٹس ناصر ا الملک نے کہا کہ ہائی کورٹ نے جامع فیصلہ دیا تھا مگر انہوں نے سپریم کورٹ کا حکم نہیں دیکھا تھا۔

کیس کی مزید سماعت ایک ماہ بعد کی جائے گی ۔اٹارنی جنرل نے دلائل میں کہا کہ اگر سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل نہیں کیا تو حکومت کے لئے مسئلہ ہو جائے گا اور اس دوران اگر حکومت سے نام ای سی ایل میں ڈالا تو حکومت کو توہین عدالت کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ویسے بھی سندھ ہائی کورٹ نے15 روز دیئے تھے جس میں چند ہی روز باقی رہ گئے ہیں ۔اس دوران جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ حکومت کو مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے کیا ہچکچاہٹ ہے اس پر اے جی نے کہا کہ معاملہ نام ڈالنے کا نہیں بلکہ معاملہ عدالت کے حکم پر عملدرآمد ہے۔اگر عمل نہ کیا تو توہین عدالت کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا بہتر ہوگا کہ سپریم کورٹ ہی اس بارے فیصلہ دے اور عدالت عالیہ کا حکم معطل کرے ۔

اس پر عدالت نے کافی غوروغوض کے بعد وفاقی حکومت کی اپیل سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے عدالت عالیہ کا فیصلہ معطل کر دیا ۔اس دوران عدالت نے دیگردرخواستیں جو شہداء فاؤنڈیشن ،توفیق آصف اور احسن الدین شیخ ایڈووکیٹ نے دائر کی تھیں اور ان کو بھی فریق بننے کی اجازت دے دی گئی ۔درخواستوں کی سماعت کے دوران فریقین کو نوٹس بھی جاری کئے گئے اور مزید سماعت ایک ماہ بعد کی جائے گی۔