گرفتاریاں، چھاپے، سول ڈکٹیٹروں کی جمہوریت بے نقاب ہو گئی،چودھری پرویزالٰہی ،امن کی گارنٹی کے باوجود پکڑ دھکڑ انسانی حقوق، جمہوریت کی خلاف ورزی ہے، کب تک اور کتنی گرفتاریاں کرینگے، تحریک مزید ابھرے گی ، ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ پر حسن محی الدین قادری سے ملاقات اور میڈیا سے گفتگو

پیر 23 جون 2014 05:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جون۔2014ء)پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما اور سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی آمد سے قبل گرفتاریوں اور چھاپوں نے سول ڈکٹیٹروں کی جمہوریت بے نقاب کر دی ہے۔ وہ یہاں ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ پر ان کے صاحبزادے حسن محی الدین قادری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ پی اے ٹی کی قیادت کی جانب سے مکمل طور پر پرامن رہنے کی گارنٹی کے باوجود پکڑ دھکڑ بنیادی انسانی حقوق اور جمہوریت کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، ایسے غیر آئینی، غیر قانونی ہتھکنڈوں سے تحریک مزید ابھرے گی، نواز شریف اور شہباز شریف اس کھیل سے صرف اپنے گناہوں اور بدامنی میں اضافہ کرینگے، تین روز تک بات چیت کے بعد عوامی تحریک راولپنڈی اور اسلام آباد کے ایک درجن رہنماؤں کو کمشنر اور آر پی او کی جانب سے مذاکرات کیلئے بلا کر دھوکہ سے گرفتار کر لیا گیا، اس سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ حکمرانوں کی نیت ٹھیک نہیں، لیکن یہ کب تک اور کتنی گرفتاریاں اور نظربندیاں کرینگے، عوامی فلاح و بہبود کیلئے شروع ہونے والی تحریک کا راستہ روکنا اب ان کے بس میں نہیں بلکہ یہ دن بدن مزید قوت پکڑے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رہنماؤں اور کارکنوں کو استقبال سے روکنے کیلئے سکیورٹی کے نام پر تخریب کاری کی جا رہی ہے، ہمیں اپنی سکیورٹی کیلئے اللہ تعالیٰ پر مکمل یقین ہے اور قوم کی دعائیں کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت حوصلہ، برداشت اور مل جل کر رہنے کا نام ہے لیکن دونوں بھائیوں کی نیت پر کوئی شک نہیں کہ یہ اب بھی خود ہی خرابی کریں گے، ماڈل ٹاؤن لاہور میں پرامن کارکنوں کو سیدھی گولیاں مار کر خون میں نہلا دیا گیا لیکن انہیں اتنی خونریزی کے بعد بھی عقل نہیں آئی، انہیں چاہئے کہ ہوش کے ناخن لیں کیونکہ نتائج کے ذمہ دار بھی یہ خود ہوں گے۔

چودھری پرویزالٰہی نے مزید کہا کہ کارکنوں کو ہراساں اور پکڑ دھکڑ کر کے یہ کل کے بعد کیا کریں گے ایک دن کی بات نہیں یہ سلسلہ اب رکنے والا نہیں، یہ جمہوریت کا نام کس منہ سے لیتے ہیں دنیا کے کس جمہوری ملک میں پرامن احتجاج پر پابندی ہے یہ اپنی ہی غلطیاں دہرا رہے ہیں، گھبراہٹ، پریشانی اور بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور غیر جمہوری و غیر آئینی حربوں سے خود امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے پر تلے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ امن اور جمہوریت پر تو یقین ہی نہیں رکھتے اپنے آمرانہ رویہ کے باعث انہوں نے ہمیشہ تشدد کے راستے کو ترجیح دی ہے، 1988ء میں بینظیر بھٹو کی آمد پر بھی نواز شریف کو چودھری شجاعت حسین اور محمد خان جونیجو مرحوم نے پکڑ دھکڑ اور تشدد سے روکا تھا یہی وجہ تھی کہ کوئی خرابی نہیں ہوئی جبکہ ہماری حکومت کا جمہوری اور پرامن رویہ ہی تھا کہ وکلاء کی اتنی بڑی تحریک میں ایک گلاس تک نہیں ٹوٹا۔ قبل ازیں چودھری پرویزالٰہی یوسف بیگ مرزا کے رہائش گاہ پر گئے اور ان کی ہمشیرہ کے انتقال پر اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی بھی کی۔

متعلقہ عنوان :