پاکستان کو گلو بٹوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا، طاہر القادری ، حکمرانوں نے جمہوریت انصاف اور حقیقی آزادیوں کو روندا کرپشن کو پروان چڑھایا ۔ پورا ملک کرپشن میں لپیٹ میں ،اداروں کو اتفاق فاؤنڈری کے طورپر استعمال کیا جارہا ہے، کل پاکستان آنے کا فیصلہ حتمی، حکومت روکنے کی کوشش نہ کرے، ملک کو جموری حکمران نہیں گلوبٹوں کو گروپ چلارہا ہے جس میں وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب بھی شامل ہیں، لندن میں پریس کانفرنس

اتوار 22 جون 2014 08:25

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جون۔ 2014ء) عوامی تحریک کے سربراہ کی ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ حکومت مجھے روکنے کی لاکھ کوششیں کرے پاکستان ضرور آؤں گا حکمران میری آمد سے خوفزدہ ہیں لاہور میں کربلا برپا کردیا۔ شہادت سے ڈرنے والا نہیں پاکستان کی جنگ لڑوں گا۔ میرا ایجنڈا جمہوری اور آئینی ہے۔ رانا ثناء الله کو فیصلے پر عمل کرایا۔

اتنا بڑا فیصلہ رانا ثناء الله کا نہیں صوبے کا وزیر اعلیٰ ہی کر سکتا ہے کارکنوں کے خون سے انقلاب کا آغاز کرنا ہے موجودہ حکمران 5 ویں مرتبہ اقتدار میں آئے ہیں یہ ہمیشہ غیر آئینی رہے ہیں انہوں نے جمہوریت انصاف اور حقیقی آزادیوں کو روندا کرپشن کو پروان چڑھایا ۔ پورا ملک کرپشن میں لپیٹ دیا اداروں کو اتفاق فاؤنڈری کے طورپر استعمال کیا۔

(جاری ہے)

پولیس اور بینکوں کو اپنے مقاصد کیلئے اور ذاتی فائدے کیلئے استعمال کیا۔ پورے ملک میں خاندانی بادشاہت ہے جمہوریت صرف بدنامی کیلئے ہے موجودہ حکمران پورا لیکشن خرید لیتے ہیں۔ موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے کبھی شفاف الیکشن نہیں ہوسکتے اور کرپشن کا کلچر ختم نہیں ہوسکتا اقتدار میں آنے سے پہلے کہہ رہے تھے عوام کو بجلی دیں گے اب کہہ رہے ہیں پانچ سال تک نہیں دے سکتے۔

پولیس کے ذریعے جبر کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ میرا ایجنڈا عوامی ‘ جمہوری اور آئینی ہے‘ نطام کوبدلنا چاہتے ہیں۔

لاہور میں میری رہائش گاہ پر کربلا برپا کردیا گیا پولیس نے معصوم شہریوں کو گولیوں سے بھون دیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کراچی کے واقعہ کو لاہور کے واقع سے جوڑ رہے ہیں لاہور میں پولیس نے انسانون کا قتل عام کیا ہے ۔

اس قتل عام کا ذمہ دار رانا ثناء الله ہے کیا وہ اکیلا انسانوں کے قتل کرنے کا حکم دے سکتا ہے۔ رانا ثناء الله نے فیصلے پر عمل درآمد کردیا سوال یہ ہے کہ فیصلہ کس نے کیا۔ فیصلہ کرنے والا صوبے کا وزیر اعلیٰ ہی ہوسکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ اور وزیراعظم دونوں بھائی ہیں سڑکیں توڑنے اور بننے کے ٹھیکے دینے کا فیصلہ بھی دونوں بھائی مل کر کرتے ہیں‘ گلو بٹوں کے گروپ میں وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ سمیت وزراء بھی شامل ہیں،جبکہ اداروں کو ذاتی اتفاق فاوٴنڈری کی طرح استعمال کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے مشیر اور ان کی سوچ خود گڑھے میں گھاڑ رہے ہیں اقتدار ختم ہونے کو ہے 15 گھنٹے کوریج کرنے والا میڈیا کو دھوکہ نہیں دیا جاسکتا۔

اسلحہ برآمد ہوا تھا تو میڈیا کے سامنے پیش کرتے اور ہمیں بے نقاب کرتے۔

ماڈل ٹاون میں بیریئر چار سال سے خود پولیس نے لگوائے تھے۔ 23 جون کو میری آمد سے حکمران خوفزدہ ہیں اور لاہور میں کربلا برپا کردیا۔ ہم عظیم شہیدوں کے غلام ہیں قربانیوں سے نہیں ڈرتے۔ اے آر وائی کو 23 جون کی کوریج سے روکنے کیلئے بند کردیا گیا اگلے گھنٹوں میں مزید چینل بھی بندی کردیئے جاسکتے ہیں۔

۔ ان کا کہنا تھا کہ نام نہاد سیاسی وجمہوری حکومتوں نے جموریت قانون اور انسانی حقوق کو روندا ہوا ہے،ملک جمہوری حکومتوں کی کرپشن کی لپیٹ میں ہے،پاکستان میں جمہوریت تو صرف نام بدنام کرنے کے لئے ہے جبکہ یہاں بدترین امریت قائم ہے۔طاہرالقادری نے کہا کہ پہلے الیکشن میں دھاندلی ہوتی تھی اور اب تو پورا لیکشن ہی خرید لیا جاتا ہے،ہر ادارے کو سیاسی کردیا گیا ہے،کسی ادارے کو غیر جانبدار اور ائینی نہیں رہنے دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس والوں نے نہتے لوگوں کو فائرنگ کرکے قتل کیاہمارے لوگ روزانہ کی بنیاد پر جام شہادت نوش کررہے ہیں اگر منہاج القران میں اسلحہ تھا تو ہمیں بے نقاب کرتے اور پابندی لگاتے جبکہ پولیس نے معصوم لوگوں پر ریاستی جبر کیا اور ان فیصلوں پر عملدرامد کرانے والے رانا ثنااللہ ہیں۔