کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے،مولانا کا صبر،مشترکہ دوست کا مشورہ کام آگیا، اتحادی جماعت کے تحفظات دور کرنے کے بعد مسلم لیگ (ن ) کی پوزیشن قومی اسمبلی میں بہتر ہوگئی،جمعیت علمائے اسلام (ف) کو جاتے جاتے آخری لمحے پر نوازشریف نے بند ھ باندھ کر روک لیا، تحفظ پاکستان بل، قومی داخلی سلامتی پالیسی پر تحفظات دورکردیئے گئے، آئندہ اہم معاملات میں مشاورت کرنے کی بھی یقین دہانی ، ملاقات کی اندرونی کہانی ،حکومت نے تحفظ پاکستان بل پر تحفظات دوراور ہماری تجاویز شامل کرنے کا یقین دلادیا ، مولانافضل الرحمن، تحریک انصاف کی صوبائی حکومت شدید بیمار ہوچکی، آئی سی یو پر چل رہی ہے، بین الاقوامی ایجنڈا مکمل نہیں ہوا ،جمہوری حکومتوں کے انکار کے بعد استعماری قوتیں اپنے مذموم مقاصد کیلئے آمروں کو استعمال کرتی ہیں، سربراہ جے یو آئی ایف

ہفتہ 21 جون 2014 08:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21جون۔ 2014ء)کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے،مولانا کا صبر اور مشترکہ دوست کا مشورہ کام آگیا، اتحادی جماعت کے تحفظات دور کرنے کے بعد مسلم لیگ (ن ) کی پوزیشن قومی اسمبلی میں بہتر ہوگئی،جمعیت علمائے اسلام (ف) کو جاتے جاتے آخری لمحے پر نوازشریف نے بند ھ باندھ کر روک لیا، تحفظ پاکستان بل، قومی داخلی سلامتی پالیسی پر تحفظات دورکردیئے گئے، آئندہ اہم معاملات میں مشاورت کرنے کی بھی یقین دہانی ، ملاقات کی اندرونی کہانی ،جبکہ مولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ حکومت نے تحفظ پاکستان بل پر تحفظات دوراور ہماری تجاویز شامل کرنے کا یقین دلادیا ہے، تحریک انصاف کی صوبائی حکومت شدید بیمار ہوچکی، آئی سی یو پر چل رہی ہے، بین الاقوامی ایجنڈا مکمل نہیں ہوا ،جمہوری حکومتوں کے انکار کے بعد استعماری قوتیں اپنے مذموم مقاصد کیلئے آمروں کو استعمال کرتی ہیں ۔

(جاری ہے)

باوثوق ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایا کہ آخر کار مولانافضل الرحمن کا صبر اور مشترکہ دوست کا مشورہ کام آگیااور جمعیت علمائے اسلام ( ف) کے وفاقی وزراء کے استعفوں کو حکومت نے مسترد کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ اور جمعیت کے مرکزی رہنما محمد اکرم خان درانی کو وزارت ہاؤسنگ کا قلمدان سونپ دیاگیا اور سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری کی خدمات کو وزارت پوسٹل سروسز کیلئے بطور وزیرمملکت لیاگیا ۔

ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن اور جے یو آئی ف کی قیادت کے مشترکہ دوست نے وزیراعظم سے ملاقات کی اور انہیں جمعیت کو اپنے ساتھ حکومت میں رکھنے کا مشورہ دیا چونکہ اس وقت وفاقی حکومت سانحہ ماڈل ٹاؤن پر شدید دباؤ میں ہے جبکہ بجٹ کے معاملے پر بھی متحدہ اپوزیشن اور جے یو آئی وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناچکی ہے اگلے دو تین روز میں ڈاکٹر طاہر القادری کی بھی آمد ہے جس کے باعث ن لیگ شدید دباؤ کا شکار تھی اور قومی اسمبلی میں اکثریت ہونے کے باوجود تنہائی کا شکار ہوچکی تھی کیونکہ اس کے دفاع کیلئے کوئی اتحاد ی جماعت ساتھ کھڑی نہیں تھی اب ایک مرتبہ پھر مشکل وقت میں ساتھ نبھانے کیلئے مولانافضل الرحمن نے ہاتھ بڑھادیاہے ۔

ذرائع نے بتایاکہ وزیراعظم میا ں نوازشریف سے ہونیوالی ملاقات میں مولانافضل الرحمن کو یقین دہانی کرائی گئی کہ تحفظ پاکستان بل کے حوالے سے جو تجاویز جے یو آئی ف نے دی ہیں انہیں قبول کیا جائیگا اور تحفظات کودور کیا جائے گا جبکہ داخلی پالیسی کے حوالے سے بھی اتحادی جماعت کے تحفظات دور کئے جائینگے وزیراعظم نے مولانافضل الرحمن کو یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ آئندہ اہم قومی معاملات پر بھی جے یو آئی سے صرف نظر نہیں برتا جائے گا جس کے بعد جے یو آئی( ف) کے وزراء کے باقاعدہ قلمدانوں کا بھی اعلان کردیاگیا

مولانافضل الرحمن نے وزیراعظم میاں نوازشریف کا شکریہ ادا کیااور تحفظ پاکستان بل پر ترامیم کے بعد ساتھ دینے کافیصلہ کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ 3ماہ سے زائد عرصہ گزرجانے کے باوجود جے یو آئی ف کو وزارتوں کے قلمدان نہ سونپے گئے جبکہ طالبان مذاکرات، آپریشن ضرب عضب سمیت دیگر اہم ایشوز پر اعتماد میں بھی نہیں لیاگیا تو جے یو آئی ف نے بجٹ اجلاس کے بعد حکومت سے علیحدگی کا اصولی فیصلہ کرلیا تھا اور اس سلسلے میں مولانا پر اپنی جماعت کا بھی شدید دباؤ تھا لیکن مولانا صبر کا دامن ہاتھ میں تھامے رہے اسی تناظر میں جیسے ہی ملکی سیاسی صورتحال میں ہلکی سی تبدیلی آئی تو عین موقع پر وزیراعظم نے جے یوآئی ف کو اپوزیشن میں جاتے جاتے روک لیا اور ملاقات کے دوران مولانافضل الرحمن کے تما م گلوے شکوے چند منٹ میں ہی ختم کردیئے ۔

دوسری جانب نماز جمعہ کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانافضل الرحمن نے کہاکہ تحفظ پاکستان بل پر تحفظات تھے جس کے باعث وزارتیں لینے سے انکار کردیا تھااور اب حکومت نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعداپنے فیصلے پر نظر ثانی کی اور حکومت کے ساتھ چلنے کا فیصلہ کیاہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کو اب بل کی شکل میں ترامیم اور ہماری تجاویز کے ساتھ قومی اسمبلی میں لایا جائیگا جسے منظور کرایا جائیگا۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ بین الاقوامی ایجنڈا ابھی تک مکمل نہیں ہوا اس وقت جو صورتحال اسلامی دنیا کو درپیش ہے اس کی اصل وجہ بھی یہی ہے انہو ں نے ایک اور سوال پر کہاکہ ہمیشہ عالمی استعماری قوتوں نے اپنے ایجنڈے کیلئے آمروں کا استعمال کیا اور جب کبھی جمہوری حکومتوں نے عالمی طاقتوں کے مکروہ کھیل کا حصہ بننے سے انکار کیا تو وہاں آمریت کو پروان چڑھایاگیا اور سازشوں کا ایک جال بناگیا ۔

مولانافضل الرحمن نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ صوبہ خیبرپختونخواہ کی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے پورے سال میں فنڈز کا صرف 20 سے 30 فیصد استعمال کیاگیا جوکہ صوبائی حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوام نے صوبائی حکومت کے غبار ے سے ہوا نکال دی ہے اور تحریک انصاف کی حکومت شدید علیل ہے جوکہ آئی سی یو پر چل رہی ہے ۔ دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) کی بطور اتحادی پوری آب و تاب سے واپسی کے بعد مسلم لیگ ن کی پارلیمنٹ میں پوزیشن مزید بہتر ہوگئی ہے اور جس دباؤ و تناؤ کا سامنا گزشتہ روز سے نوا زشریف حکومت کو تھا اب اس میں خاصی کمی آئی ہے۔