آزادجموں وکشمیر،مالی سال2014-15کے لیے 62ارب روپے کا سالانہ بجٹ قانون ساز اسمبلی میں پیش ،بجٹ میں جاریہ اخراجات کے لیے 51ارب 50کروڑ ،تر قیاتی اخراجات کے لیے 10ارب 50کروڑ ،نوجوانوں میں لیپ ٹاپ کی تقسیم اور بیروزگار نوجوانوں کے لیے گرین کیپ سکیم کے تحت 4کروڑ 80لاکھ ورپے،،مواصلات وتعمیرات عامہ 2ارب 25کروڑ 93لاکھ98ہزار ،محکمہ تعلیم 17ارب7کروڑ 25لاکھ4ہزار،محکمہ صحت 4ارب25کروڑ 71لاکھ 35ہزار ،کھیل امور نوجوانان ثقافت وٹرانسپورٹ 8کروڑ 85لاکھ 44ہزار ،مذہبی امور 11کروڑ 97لاکھ 46ہزار ،سماجی بہبود وترقی نسواں20کروڑ 13لاکھ 93ہزار ،زراعت 50کروڑ 80لاکھ 90ہزار،محکمہ خوراک 16کروڑ 12لاکھ 41ہزار،ریاستی تجارت 3ارب روپے،محکمہ سیاحت ،فشریز وجنگلی حیات11کروڑ 12لاکھ 15ہزار،متفرقات 3ارب14کروڑ 7لاکھ 50ہزار مختص کیے گئے ہیں،بجٹ د ستاویز، حکومت نے دستیاب وسائل میں بہترین بجٹ تیار کیا ہے۔تعلیم اور صحت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے،چوہدری لطیف اکبر

ہفتہ 21 جون 2014 08:35

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21جون۔ 2014ء)آزادجموں وکشمیرکا مالی سال2014-15کے لیے 62ارب روپے کا سالانہ بجٹ آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔بجٹ میں جاریہ اخراجات کے لیے 51ارب 50کروڑ ،تر قیاتی اخراجات کے لیے 10ارب 50کروڑ نوجوانوں میں لیپ ٹاپ کی تقسیم اور بیروزگار نوجوانوں کے لیے گرین کیپ سکیم کے تحت 4کروڑ 80لاکھ ورپے،،مواصلات وتعمیرات عامہ 2ارب 25کروڑ 93لاکھ98ہزار ،محکمہ تعلیم 17ارب7کروڑ 25لاکھ4ہزار،محکمہ صحت 4ارب25کروڑ 71لاکھ 35ہزار ،کھیل امور نوجوانان ثقافت وٹرانسپورٹ 8کروڑ 85لاکھ 44ہزار ،مذہبی امور 11کروڑ 97لاکھ 46ہزار ،سماجی بہبود وترقی نسواں20کروڑ 13لاکھ 93ہزار ،زراعت 50کروڑ 80لاکھ 90ہزار،محکمہ خوراک 16کروڑ 12لاکھ 41ہزار،ریاستی تجارت 3ارب روپے،محکمہ سیاحت ،فشریز وجنگلی حیات11کروڑ 12لاکھ 15ہزار،متفرقات 3ارب14کروڑ 7لاکھ 50ہزار مختص کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز وزیر خزانہ،منصوبہ بندی وترقیات چوہدری لطیف اکبر نے آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں مالی سال2014-15کا سالانہ بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے دستیاب وسائل میں بہترین بجٹ تیار کیا ہے۔تعلیم اور صحت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ جبکہ بین الاضلاعی اور پاکستان سے لنک کرنے والی سڑکوں کی تعمیرنو کے لیے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔

نوجوانوں میں لیپ ٹاپ کی تقسیم اور بیروزگار نوجوانوں کے لیے گرین کیپ سکیم کے تحت 4کروڑ 80لاکھ ورپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے آزادکشمیر کی تاریخ میں پہلی بار تاؤ بٹ ،منگلا کشمیرہائی وے ،لوئر ٹوپہ کوہالہ مری ایکسپریس وے،لیپہ ٹنل،نیلم میں ری براڈکاسٹنگ کے بڑے منصوبوں سمیت میگا ٹرقیاتی منصوبے دئیے۔

وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ مالی سال 2014-15کا کل تخمینہ میزانیہ 62ارب روپے کا ہے۔ جس میں 51ارب 50کروڑ جاریہ اخراجات اور 10ارب 50کروڑ ترقیاتی اخراجات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔بجٹ میں ریاستی وسائل سے آمدنی کا تخمینہ 15ارب 20کروڑ 20لاکھ روپے ،منگلا ڈیم واٹر یوز چارجز 77کروڑ 80لاکھ ،آزادجموں و کشمیرکونسل سے حصہ17ارب50کروڑ ،وفاقی ٹیکسوں سے حصہ 15ارب 75کروڑ ،بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے وفاقی حکومت کی طرف سے گرانٹ 7ارب45کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

آئندہ مالی سال میں محکموں سے آمدن کا تخمینہ 15ارب2کروڑ 20لاکھ روپے لگایا گیا جس میں صوبائی ٹیکس سے 5ارب6کروڑ ،محکمہ ریکارڈ اراضی وبحالیات 6کروڑ 71لاکھ،اسٹام پیپرز 12کروڑ 65لاکھ ،محکمہ جنگلات سے 25کروڑ 30لاکھ،رجسٹریشن 4کروڑ 40لاکھ،محکمہ انصاف 5کروڑ 70لاکھ ،محکمہ جیل خانہ جات ایک لاکھ 10ہزار ،پولیس 3کروڑ 30لاکھ ،تعلیم 12کروڑ 10لاکھ، صحت 6کروڑ 16لاکھ،زراعت 33لاکھ،امور حیوانات ایک کروڑ 43لاکھ، صنعت ،لیبر ومننرلز 2کروڑ 75لاکھ،ابریشم 35لاکھ، متفرق 28کروڑ 2لاکھ، کیمونیکیشن اینڈ ورکس 14کروڑ 30لاکھ، برقیات 12ارب55کروڑ، پرنٹنگ پریس ایک کروڑ 20لاکھ،آرمڈ سروسز بورڈ 1کروڑ 70لاکھ، مذہبی امور 2کروڑ 75لاکھ،محکمہ خوراک 1ارب20کروڑ ،محکمہ سیاحت،جنگلی حیات وفشریز3کروڑ 65لاکھ،اوور ڈرافٹ ایڈجسٹمنٹ منفی 5ارب 11کروڑ 59لاکھ روپے شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مالی سال2014-15کے لیے جاری اخراجات کی تفصیل اس طرح سے ہے محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کے لیے ایک ارب 95کروڑ 8لاکھ 74ہزار روپے،بورڈ آف ریونیو کے لیے 61کروڑ 62لاکھ 56ہزار ،سٹمپس /سٹام پیپرز 1کروڑ 41لاکھ51ہزار ،ریکارڈ اراضی وبحالیات 1کروڑ 99لاکھ 97ہزار ،ریلیف وبحالیات71کروڑ 41لاکھ 98ہزار ،پنشن کے لیے 4کروڑ ،70لاکھ،محکمہ تعلقات عامہ کے لیے 8کروڑ 89لاکھ79ہزار ،محکمہ عدل وانصاف 92کروڑ 9لاکھ45ہزار ،پولیس 3ارب82کروڑ 70لاکھ ،جیل خانہ جات 11کروڑ،60لاکھ 70ہزار ،شہری دفاع 8کروڑ 28لاکھ 60ہزار ،آرمڈ سروسز بورڈ 4کروڑ 92لاکھ80ہزار ،مواصلات وتعمیرات عامہ 2ارب 25کروڑ 93لاکھ98ہزار ،محکمہ تعلیم 17ارب7کروڑ 25لاکھ4ہزار،محکمہ صحت 4ارب25کروڑ 71لاکھ 35ہزار ،کھیل امور نوجوانان ثقافت وٹرانسپورٹ 8کروڑ 85لاکھ 44ہزار ،مذہبی امور 11کروڑ 97لاکھ 46ہزار ،سماجی بہبود وترقی نسواں20کروڑ 13لاکھ 93ہزار ،زراعت 50کروڑ 80لاکھ 90ہزار،امور حیوانات 51کروڑ 75لاکھ،محکمہ خوراک 16کروڑ 12لاکھ 41ہزار،ریاستی تجارت 3ارب روپے،محکمہ جنگلات 67کروڑ 78لاکھ،کوآپریٹو4کروڑ 90لاکھ77ہزار،محکمہ برقیات 5ارب65کروڑ 69لاکھ 46ہزار،لوکل گورنمنٹ ودیہی ترقی 36کروڑ 86لاکھ،63ہزار ،صنعت لیبر ومعدنی وسائل 1کروڑ 7لاکھ44ہزار،پرنٹنگ پریس 4کروڑ 28لاکھ 8ہزار،ابریشم 6کروڑ 58لاکھ 8ہزار،محکمہ سیاحت ،فشریز وجنگلی حیات11کروڑ 12لاکھ 15ہزار،متفرقات 3ارب14کروڑ 7لاکھ 50ہزار مختص کیے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی سال2014-15میں ترقیاتی اخراجات کے لیے کل ساڑھے دس ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔زراعت ولائیو سٹاک سیکٹر کے لیے 23کروڑ 70لاکھ،شہری دفاع 5کروڑ ،ترقیاتی ادارے 1کروڑ 50لاکھ،تعلیم 82کروڑ 54لاکھ75ہزار،ماحولیات 2کروڑ 80لاکھ،بیرونی امداد سے چلنے والے منصوبوں کے لیے 10کروڑ 70لاکھ ،جنگلات فشریز وجنگلی حیات 36کروڑ 50لاکھ،صحت 32کروڑ 8لاکھ 31ہزار،صنعت ومدنی وسائل 19کروڑ 50لاکھ،ٹرانسپورٹ 4کروڑ 8لاکھ،انفارمیشن ومیڈیا ڈویلپمنٹ ایک کروڑ ،انفارمیشن ٹیکنالوجی 12کروڑ 50لاکھ،لوکل گورنمنٹ ودیہی ترقی85کروڑ ،فزیکل پلاننگ وہاؤسنگ 7کروڑ 50لاکھ ،برقیات ایک ارب24کروڑ 50لاکھ،تحقیق وترقی 13کروڑ ،بحالیات 11کروڑ ،سماجی بہبود 4کروڑ 10لاکھ،کھیل امور نوجوانان وثقافت 15کروڑ 50لاکھ،محکمہ سیاحت 11کروڑ 50لاکھ،محکمہ ٹرانسپورٹ وکیمونیکیشن 4ارب69کروڑ 76لاکھ94ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ چوہدری لطیف اکبرنے کہا ہے کہ مالی سال 2014-15میں آزاد کشمیر میں کشمیر بنک کی توسیع اور اس کو شیڈول بنک بنانے کی کوشش اور سمندرپار کشمیریوں کو آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینے کے سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔اپنی بجٹ تقریر میں انہوں نے کہا کہ جولائی میں راولاکوٹ میں وویمن برانچ قائم کی جائے گی۔ کشمیر بنک کے محفوظ سرمایہ (Equity Share) میں اضافہ کے لئے حکومتی حصہ کے طور پر آئندہ مالی سال میں 270.000 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔

بنک آف آزاد جموں وکشمیر نے ریاست کے عوام کی معاشی ترقی کیلئے درج ذیل اقدامات کئے ہیں۔چوہدری لطیف اکبرنے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں چارٹرڈ اکاؤٹینسی کی اعلیٰ تعلیم کیلئے میرپور میں ”انسٹیٹیوٹ آف چارٹرز اکاؤنٹنٹس “قائم کیا جا رہا ہے ۔ جس کے لئے میزانیہ 2014-15ء میں 5 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔اپنی بجٹ تقریر میں انہوں نے کہا کہ میرپور میں قائم ”عقاب سنٹر “جو کہ بصارت سے محروم طلباء وطالبات کو بہترین تعلیم ، رہائش اور ہاسٹل کی سہولیات مفت فراہم کر رہا ہے ۔

حکومت کی جانب سے اس ادارہ کے لئے میزانیہ 2014-15ء میں 50لاکھ روپے کی گرانٹ رکھی گئی ہے ۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ مظفرآباد میں ICRC کے تعاون سے قائم Physical Rehabilitation Center جوکہ معذوروں کو مصنوعی اعضاء فراہم کرکے زندگی گذارنے میں مدد فراہم کرتا ہے ۔ اس ادارہ کے لئے میزانیہ 2014-15ء میں 15 ملین روپے کی گرانٹ مختص کی گئی ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ امن و عامہ کی صورت حال کو مزید بہتر کرنے اور پولیس کی استعداد کار کو بڑھانے کے لئے بکتر بند گاڑیوں اور ٹرانسپورٹ کی خرید کے لئے میزانیہ 2014-15ء میں 6کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ چوہدری لطیف اکبر نے اپنی بجٹ تقریری میں کہا کہ وزارت امور کشمیر کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں آزادکشمیر میں جاریہ ترقیاتی سکیموں اور دیگر مختلف وفاقی وزارتوں کے تحت علیحدہ طور پر تقریباّ 37ارب روپے کی رقم مہیا کی گئی ہے۔ جس سے اہم منصوبہ جات مظفر آباد ، راولاکوٹ ائیر پورٹس کی بحالی و توسیع ، لیپہ و شاونٹر ٹنلز ، تاوبٹ تا مظفر آباد روڈ، لوئر ٹوپہ کوہالہ ایکسپریس وے ، اسلام آباد مظفر آباد ریلوے لنک کے علاوہ دودنیال اور نیلم جہلم ہائیڈل پراجیکٹ جیسے اہم منصوبہ جات پر عمل در آمد کیا جائے گا۔

وزیر خزانہ کہا کہ مالی سال 2014-15 ء میں ایلیمنٹری وسکینڈری ایجوکیشن کے شعبہ کیلئے40کروڑ 50لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ مختص شدہ رقم سے 20 مڈل مدارس، 20 ہائی سکولز ، 03 ہائیر سکینڈری سکولز کی عمارات مکمل کی جائینگی ، جبکہ 25 مڈل سکولز، 15 ہائی سکولز ، 02 ہائیر سکینڈری سکولز کے لئے مجموعی طور پر 220کنال اراضی حاصل کی جائے گی۔ وزیر خزانہ نے کہا آزاد جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی کے عمل کی رفتار کو تیز تر کرنے کے لیے درج ذیل خصوصی اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔

انفارمیشن و میڈیا ڈویلپمنٹ سیکٹر کی ایلوکیشن میں 100فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔، وزیر اعظم کی لیپ ٹاپ سکیم کے تحت 300ہونہار طلبہ و طالبات کیلئے لیپ ٹاپ کی فراہمی کی سکیم ،اسلامی ترقیاتی بنک کے تعاون سے ایجوکیشن سیکٹر کے میں مختلف تعلیمی اداروں کی تعمیر کیلئے خاطر خواہ فنڈز ،ضلعی ہیڈ کوارٹر آٹھمقام ، کہوٹہ اور ہٹیاں بالا کی واٹر سپلائی سکیموں کیلئے حسب ضرورت فنڈز مہیا کئے جارہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ انوائرنمنٹ سیکٹر کے2جاریہ منصوبہ جات کا کل تخمینہ لاگت 16کروڑ88لاکھ روپے ہے۔ مالی سال 2013-14ء کے دوران ان پر مزید 2کروڑ 30 لاکھ روپے کی رقم خرچ کی گئی اور مالی سال 2014-15ء کے ترقیاتی بجٹ میں ان منصوبہ جات کے لیے 2کروڑ 46 لاکھ روپے کی رقم مختص کرنے کی تجویز ہے ۔ان کے علاوہ ایک نیا ترقیاتی منصوبہ بھی سالانہ ترقیاتی پروگرام2014-15ء میں شامل کیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ منصوبہ بندی وترقیات نے بجٹ تقریر میں کہا کہ محکمہ تعلقات عامہ کیلئے مالی سال2013-14ء کے نظر ثانی میزانیہ میں5ملین روپے فراہم کےئے گئے ہیں ۔ حکومت آزاد کشمیر میڈیا کی آزادی اور فروغ کیلئے بھر پور توجہ دے رہی ہے ۔ آئنیدہ مالی سال میں اس شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں سو فیصد اضافہ کرتے ہوئے 10ملین روپے مختص کیئے گئے ہیں-جن سے جاریہ منصوبہ کے علاوہ پہلے مرحلہ میں مظفرآباد میں محکمہ اطلاعات کیلیئے دفتر کی تعمیر کا کام شروع کیا جائے گا۔

نیز صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلئے پریس فاونڈیشن کو فعال کیا جا رہا ہے۔ اخبارات کے بلات کی ادائیگی کیلئے مالی سال 2014-15ء کے جاریہ میزانیہ میں 31.4 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ترقیاتی سکیم کمپیوٹرائزیشن آف لینڈ ریکارڈ کے تحت ابتدائی مرحلہ میں تین تحصیلوں کے لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :