اسلام آباد، پنڈوڑیاں میں دربار پر میلے میں ریموٹ کنٹرول دھماکہ ،47سے زائد افراد زخمی ،خمیوں کو پولی کلینک اور پمز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ،سات کی حالت تشویشنا ک ، دربارکی سیکورٹی کومزیدبہتربنایاجائیگا،مذہبی مقام کوبندنہیں کیاجاسکتاالبتہ سیکورٹی کوفول پروف بنایاجائیگا،ایس ایس پی اسلام آبادآپریشنز، دارالحکومت کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ،ناکوں پر چیکنگ سخت

ہفتہ 21 جون 2014 08:29

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21جون۔ 2014ء) تھانہ شہزاد ٹاوٴن پولیس کے علاقہ پنڈوڑیاں میں واقع پیر نانگاہ شاہ کے دربار پر میلے کے دوران ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے دھماکہ کے نتیجے میں 47سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔زخمیوں کو پولی کلینک اور پمز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جن میں سات کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہیں جنہیں انتہائی نگہداشت وارڈ( آئی سی یو ) میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔

دھماکے کے بعدپولیس اوررینجرزکی ٹیموں نے کوئیک رسپانس ایکشن کرتے ہوئے امدادی کارروائیاں عمل میں لائی ہیں اورتمام زخمیوں کوہسپتال منتقل کردیاگیاہے ،اس دربارکی سیکورٹی کومزیدبہتربنایاجائیگا،مذہبی مقام کوبندنہیں کیاجاسکتاالبتہ سیکورٹی کوفول پروف بنایاجائیگا۔پولیس نے واقعے میں ملوث ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے جلدہی ملزمان تک پہنچ جائیں گے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق تھانہ شہزادٹاوٴن پولیس کے علاقہ پیر نانگاہشاہ دربار کے میلے میں دھماکے کے نتیجے میں47افراد شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

پولیس کے مطابق نامعلوم دہشتگردوں نے دھماکہ خیز مواد دربار کے گیسٹ کے ساتھ نصب کر رکھا تھا جس سے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعیدھماکہ کیا گیا۔ایس ایس پی اسلام آبادمحمدعلی نیکوکارہ کے مطابق دھماکہ میں ایک پاوٴنڈدھماکہ خیزمواداستعمال کیاگیاہے اوراسے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے بلاسٹ کیاگیا۔

پولیس کے مطابق دھماکے وقت دربار میں 300سے زائد افراد موجود تھے اور یہاں سالانہ میلہ جاری تھا،دھماکے کے بعد پولیس اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور دھماکے کے نتیجے میں 47سے زائد زخمی ہونے والے افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ترجمان پولی کلینک ڈاکٹرخرم کے مطابق دھماکے کے بعد پولی کلینک ہسپتال کے ایمرجنسی میں 7زخمیوں کو لایاگیا جن میں سے تین زخمیوں کو اٰنتہائی تشویشناک حالت میں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے اوران میں ایک بارہ سالہ بچہ سبحان احمدبھی شامل ہے جس کی حالت تشویشناک ہے ۔

ترجمان پمزہسپتال ڈاکٹرعائشہ کے مطابق پمز ہسپتال ایمرجنسی میں دھماکے کے بعد 30زخمیوں کو لایا گیا ہے جن میں چار کو انتہائی تشویشناک حالت میں آئی سی یو وارڈ میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔ جبکہ 7زخمی بینظیر بھٹو ہستال اور 3مذید پولی کیلنک ہستال منتقل کیے گئے ہیں

دھماکے کے بعد دارالحکومت کے دونوں بڑے ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

اس حوالے سے خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے ایس ایس پی اسلام آبادآپریشنزمحمدعلی نیکوکارہ کے مطابق دربارپر8پولیس اہلکارڈیوٹی پرموجودتھے اوردھماکے میں کوئی پولیس اہلکار زخمی نہیں ہوا زخِمیوں میں مقامی زائرین کی تعدادزیادہ ہے ۔دھماکے کے بعدپولیس اوررینجرزکی ٹیموں نے کوئیک رسپانس ایکشن کرتے ہوئے امدادی کارروائیاں عمل میں لائی ہیں اورتمام زخمیوں کوہسپتال منتقل کردیاگیاہے ،اس دربارکی سیکورٹی کومزیدبہتربنایاجائیگا،مذہبی مقام کوبندنہیں کیاجاسکتاالبتہ سیکورٹی کوفول پروف بنایاجائیگا۔

پولیس نے واقعے میں ملوث ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے جلدہی ملزمان تک پہنچ جائیں گے ۔

ادھرتھانہ شہزاد ٹاوٴن پولیس کے علاقہ میں رینجرز و پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور ناکہ بندی کر کے ملزمان کی تلاش کے لئے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔دھماکے کے بعد وفاقی دارالحکومت کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے اور تمام ناکوں پر چیکنگ کو سخت کر دیا گیا ہے ۔رینجرز اور پولیس کا گشت مختلف علاقوں میں بڑھایا گیا ہے جبکہ ریڈ زون کی سیکیورٹی کو دوگنا کر دیا گیا ہے۔واقعہ کے بعداسلام آبادبھرکی سیکورٹی کوہائی الرٹ کردیاگیاہے اورمارگلہ کی پہاڑیوں سمیت دارالحکومت کی سیکورٹی پرخصوصی توجہ دی جارہی ہے جہاں پولیس اوررینجززپرمشتمل مشترکہ گشت بھی بڑھادیاگیاہے ۔

متعلقہ عنوان :