کام کرنے دیں ٹانگیں مت کھینچیں ،کسی نے ووٹ دیا یا نہیں سب کا وزیراعظم ہوں ، نواز شریف، ملک میں روشنیاں لانا چاہتے ہیں ، یوتھ لون پر تنقید کے باوجود نوجوانوں کو قرضے دیئے آج ملک میں سرمایہ کاری ہورہی ہے پانچ سال پورے ملے تو بجلی کی کمی دور کردینگے ، پاکستان کو پرامن ملک بنانا چاہتے ہیں ، دہشتگردی کا خاتمہ اور ملک کو اسلحے سے پاک کرینگے ، دھرنوں کے خواہش مند کون سا انقلاب لانا چاہتے ہیں ۔ وزیراعظم کا لیپ ٹاپ سکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب

ہفتہ 21 جون 2014 08:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21جون۔ 2014ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں کام کرنے دیں ٹانگیں مت کھینچیں ، ملک کو ترقی کرنے اور آگے بڑھنے دیں ، ہم ملک کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں کسی نے ووٹ دیا یا نہیں سب کا وزیراعظم ہوں ، ملک میں روشنیاں لانا چاہتے ہیں ، یوتھ لون پر تنقید کے باوجود نوجوانوں کو قرضے دیئے آج ملک میں سرمایہ کاری ہورہی ہے پانچ سال پورے ملے تو بجلی کی کمی دور کردینگے ، پاکستان کو پرامن ملک بنانا چاہتے ہیں ، دہشتگردی کا خاتمہ اور ملک کو اسلحے سے پاک کرینگے ، دھرنوں کے خواہش مند کون سا انقلاب لانا چاہتے ہیں ۔

لیپ ٹاپ سکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہیاں کوئی اور باہر سڑکوں پر اور ٹی وی پر کوئی اور دنیا دکھائی دیتی ہے چند چینلز کوئی اور دنیا دکھاتے ہیں اصل دنیا آج یہاں بیٹھی ہے جس نے مسلم لیگ (ن) کو منتخب کیا ہے

انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ کے حقدار جو میرٹ پر آئے ہیں خواہ ان کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہے یہ وہ دنیا ہے جو ہم پاکستان میں بسانا چاہتے ہیں جو پاکستان کا نام پیدا کرے گی اور ایک منفرد مقام دلائے گی یہ دنیا پاکستان میں روشنیا لانا چاہتی ہے جبکہ دوسری دنیا ملک کو اندھیروں میں دکھیلنا چاہتی ہے نوجوانوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کس کے ساتھ ہیں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کاایجنڈا ترقی کا ایجنڈا ہے اور ہماری توجہ ا یک سال ادھر ادھر ن ہیں ہوئی ہم اس پر عمل کررہے ہیں جس نے انتخابات میں نوجوانوں اور بچوں بیٹیوں کی بات کی اور ان کے لئے ہم نے مربوط پروگرام بنایا ہے جس میں یوتھ لون قرضہ حسنہ فیس واپسی ، لیٹ ٹاپ سکیمیں شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

ہم نے قرضے بھی دیئے اور 12ہزار سے زائد فائدہ اٹھا چکے ہیں ان لوگوں کو کوئی بینکوں میں گھسنے بھی نیں دیتا تھا اور ہر چیز ہونے کے باوجود وہ وسائل نہ ہونے کے باعث پیچھے رہ جاتے تھے آج ان کے پاس وسائل کی سہولت ہے اور ان کے اندر پاکستان کے لیے کچھ کرنے کا جذبہ پیدا ہوا ہے آج قرض کی پہلی قسط بھی واپس ہوگئی ہے

نواز شریف نے کہا کہ جب بزنس لون سکیم شروع کی تو اس پر بہت تنقید کی گئی اور کہا گیا ہے کہ یہ پیسہ ضائع ہوجائے گا انہیں پیہس نہیں ملنا چاہیے لیکن میں نے اور وزیر خزانہ نے سٹینڈ لیا اور 12ہزار کو جلد کل 12کروڑ تک ملے گا مجھے یقین ہے کہ قرض والے کام کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں اور ملک کی ایک ایک پیسے کی کمائی واپس کرینگے ان لوگوں کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ ہر جگہ جاؤں پنجاب سندھ ، خیبر پختونخواہ ، گلگت اور آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کامستقبل بنے گا انہوں نے کہا کہ تعلیم دینا ریاست کی ذمہ داری یہ کہ ریاست انہیں پڑھا لکھا کر اچھا شہری بنائے ۔

ان کا کہنا تھا کہ لیپ ٹاپ دیتے وقت کسی سے یہ نہیں پوچھا کہ ان کا تعلق کس سیاسی جماعت سے ہے یہ نوجوان قوم کے لئے ہیں کسی نے ووٹ دیا یا نہیں میں سب کا وزیراعظم ہوں اور لگتا ہے کہ یہاں مسلم لیگ والے کم اور باقی پارٹیوں والے زیادہ تالیاں بجا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ٹانگیں مت کھینچوں ہمیں کام کرنے دو پانچ سال میں ملک کی تقدیر بدل دینگے ہم نے پچھلے پانچ سال نہ کوئی دھرنا دیا اور نہ کوئی احتجاج کیا ہے یہاں تو آئے روز دھرنے اور احتجاج ہورہے ہیں کیا جوہورہا ہے وہ ٹھیک نہیں ہورہا انہوں نے کہا کہ ہمیں پانچ سال پورے ملے تو بجلی کی کمی کو ختم کردینگے آج ملک میں سرمایہ کاری ہورہی ہے کارخانے لگ رہے ہیں اور دنیا لکھ رہی ہے کہ دنیا سرمایہ کاری کے لحاظ سے ٹاپ ممالک میں شامل ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ ایک بہترین بجٹ ہے جس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا اور ہم چاہتے ہیں کہ عوام پر بوجھ ڈالے بغیر ہم ترقی کریں اور سڑکیں بنیں انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی موٹروے بنائی تھی اور اب بھی موٹروے لاہور سے کراچی لے کر جارہے ہیں ہم گوادر سے خنجراب تک سڑکوں کا جال بچھائینگے گوادر کو سنگاپور اور دبئی جیسی پورٹ بنائیں گے نوجوان اپنی پارٹیوں سے کہیں کہ ٹانگیں مت کھینچیں کام کرنے دیں پاکستان کو ترقی کرنے اور آگے بڑھنے دیں

انہوں نے کہا کہ انقلاب یہ ہے جو آج ہورہا ہے ہم پاکستان کو دہشتگردی سے پاک کرکے ایک پرامن ملک بنانا چاہتے ہیں اکثریت مجھ سے اتفاق کرے گی کہ پاکستان سے غیر قانونی اسلحے کو ختم کردیا جائے انہوں نے کہا کہ سینٹ میں ہماری اکثریت نہیں جس کی وجہ سے ہم اس وقت قوانین پاس نہیں کراسکتے انہوں نے کہا کہ جہاں دہشتگردی کیخلاف آپریشن ہورہا ہے وہاں کسی کو اسلحہ رکھنے کی اجازت بھی نہیں دی جاسکتی تاکہ یہاں ٹارگٹ کلنگ اغواء اور ڈکیتی جیسے جرائم کا بھی خاتمہ ہو وزیراعظم نے کہا کہ لیپ ٹاپ کی منظوری خود دی ہے ۔