ڈاکٹر طاہر القادری 21 جون کو لندن پہنچیں ، 22 جون کو پاکستان روانہ ہونگے،دورہ میں ملکی اور غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندے بھی بڑی تعداد میں ان کے ہمراہ ہونگے،اسلام آباد سے جی ٹی روڈ کے ذریعے لاہور جانے اور درجنوں مقامات پر جلسے کرنے کا فیصلہ دوبئی میں تین گھنٹے ٹرانزٹ قیام ہوگا، الامارات سے اسلام آباد روانہ ہوں گے

جمعرات 19 جون 2014 08:04

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جون۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری 21 جون کو لندن پہنچیں گے جہاں سے 22 جون کو پاکستان روانہ ہوں گے اور دوبئی میں میں مختصر قیام کے بعد اسلام آباد پہنچیں گے اور اس دورہ میں ملکی اور غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندے بھی بڑی تعداد میں ان کے ہمراہ ہوں گے،اسلام آباد سے جی ٹی روڈ کے ذریعے لاہور جانے اور درجنوں مقامات پر جلسے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے کو موصولہ شیڈول کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری لندن سے 22 جون کو دن دو بجے دوبئی کیلئے روانہ ہوں گے۔ لندن سے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بھی بڑی تعداد میں ساتھ لیا جائے گا تاکہ پاکستان پہنچنے پر پیداہونے والی صورتحال کو فوری ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وہ لندن سے دوبئی پہنچنے پر وہاں تین گھنٹے ٹرانزٹ قیام کریں گے اور اس کے بعد الامارات ائیر لائن کی پرواز سے اسلام آباد روانہ ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق اگرچہ ڈاکٹر طاہر القادری کا بار بار یہ کہنا ہے کہ وہ اسلام آباد پہنچنے کے بعد اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے تاہم اس حوالے سے بنیادی فیصلے کرلئے گئے ہیں جن کے تحت اب ڈی چوک جانے کا پروگرام تبدیل کردیا گیا ہے اور ڈاکٹر طاہر القادری اسلام آباد سے جی ٹی رود پر لاہور روانہ ہوں گے راستے میں درجنوں مقامات پر اجتماعات سے خطاب کریں گے ۔

پارٹی ذرائع کے مطابق راستے میں گجرات میں مسلم لیگ (ق) کی قیادت چوہدری شجاعت حسین ‘ چوہدری پرویز الٰہی اور دیگر اس جلوس کا خیر مقدم کریں گے جبکہ بعض دیگر مقامات پر توقع ہے کہ مجلس وحدت المسلمین‘ تحریک انصاف اور دیگر جماعتیں بھی ڈاکٹر طاہر القادری سے اظہار یکجہتی کے طو رپر ان کا استقبال کریں گی۔ ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ اسلام آباد سے اس جلوس کو لاہور پہنچنے میں کافی طویل وقت لگ سکتا ہے اور اس مقصد کیلئے عوامی تحریک اور دیگر جماعتوں نے اپنے کارکنوں کو انتظامات کیلئے متحرک کردیا ہے تاکہ جلوس میں شریک لوگون کو ہر ممکن سہولیات دی جاسکیں۔