شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنیوالے ہمارے مہمان، ان کی دیکھ بھال کرنا ہمارا فرض ہے،پرویز خٹک،آپریشن کے حوالے سے دیر سے پتہ چلا تاہم محدود وقت میں صوبائی حکومت نے نقل مکانی کرنیوالوں کی دیکھ بھال کیلئے مناسب انتظامات کر لئے ہیں،صوبائی حکومت نے نقل مکانی کرنیوالوں کیلئے 35کروڑ روپے جاری کر دئے ہیں، تحریک انصاف پارٹی کی سطح پر بھی آئی ڈی پیز کی ہر ممکن مدد کریگی، پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 19 جون 2014 08:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جون۔2014ء)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنیوالے ہمارے مہمان ہیں اور ان کی دیکھ بھال کرنا ہمارا فرض ہے۔آپریشن کے حوالے سے دیر سے پتہ چلا تاہم محدود وقت میں صوبائی حکومت نے نقل مکانی کرنیوالوں کی دیکھ بھال کیلئے مناسب انتظامات کر لئے ہیں،صوبائی حکومت نے نقل مکانی کرنیوالوں کیلئے 35کروڑ روپے جاری کر دئے ہیں جبکہ تحریک انصاف پارٹی کی سطح پر بھی آئی ڈی پیز کی ہر ممکن مدد کریگی۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پریس کانفرنس کے موقع پر تحریک انصاف کے صوبائی صدر اعظم سواتی ،جنرل سیکرٹری خالد مسعود ،سیکرٹری اطلاعات عائشہ گلالئی،صدر جنوبی ریجن اور صوبائی وزیر مال علی امین گنڈا پور،صوبائی وزیر ایکسائیز میاں جمشید الدین،وزیر اعلیٰ کے مشیر رفاقت اللہ بابرسمیت ڈی جی پی ڈی ایم اے بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ اس وقت صوبہ جنگ جیسی صورتحال میں ہے ،ہمیں آپریشن کے حوالے سے دیر سے میڈیا کے ذریعے پتہ چلا تاہم آئی ڈی پیز کیلئے 35کروڑ روپے جاری کر دئے ہیں جبکہ ایف آر بنوں سمیت اور ملحقہ علاقوں میں آئی ڈی پیز کیمپ قائم کر دئے ہیں جن میں بجلی،پانی اور دیگر بنیادی ضروریات مہیا کر دی گئی ہیں۔ایک ہزار خیمے،چھپر اور دیگر اشیائے ضروری بھی پہنچا دی گئی ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ اب تک 70ہزار آئی ڈی پیز صوبے میں آ چکے ہیں تاہم صوبائی حکومت کے قائم کیمپس میں اب تک صرف ایک خاندان منتقل ہوا ہے۔انھوں نے کہا کہ وزیرستان کے لوگوں کے جنوبی اضلاع میں بھی گھر ہوتے ہیں جبکہ ان کے رشتہ داربھی ان اضلاع میں آباد ہیں اور روایات کے مطابق وہاں کے عوام کیمپ میں جانے کی بجائے اپنے رشتہ داروں کے ہاں یا کرائے کے مکان میں منتقل ہونے کو ترجیح دیتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ متاثرین کو سکولز میں رکھنے کی تجویز تھی تاہم انٹلی جنس اداروں کے مطابق یہ عمل زیادہ محفوظ نہ ہوتا اس لئے انہیں کیمپس میں رکھا جائیگا تاہم اگر ضرورت پڑی تو سکول بھی کھول سکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے بھی آئی ڈی پیز کیلئے 50کروڑ جبکہ ایف ڈی ایم اے نے 10کروڑ کی رقم جاری کی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ متاثرین کو ہر ماہ سات ہزار روپے بھی دئے جائیں گے جبکہ نقل مکانی کرنیوالوں کو صرف پہلی مرتبہ نان فوڈ آئٹمز کیلئے پانچ ہزار روپے بھی دئے جائیں گے ،آئی ڈی پیز کوو سرحد سے انہیں کیمپ تک لانے کیلئے ٹرانسپورٹ کا بندوبست بھی موجود ہے۔

انھوں نے کہا کہ کرائے کے مکان میں رہنے والوں کیساتھ تعاون بھی زیر غور ہے جبکہ آئی ڈی پیز کیلئے رمضان پیکج بھی دیا جائیگا۔انھوں نے کہا کہ متاثرین کی رجسٹریشن وزیرستان سے نکلتے وقت آرمی کر رہی ہے تاہم یہاں بھی چیک رکھا جائیگا اور اس سلسلے میں کل آئی جی کیساتھ میٹنگ ہو گی۔انھوں نے کہا کہ تمام متاثرین کا تمام ڈیٹا محفوظ کیا جائیگا۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ صوبائی حکومت کسی بین الاقوامی ادارے سے مدد کیلئے اپیل نہیں کریگی بلکہ اپنے پاؤں پر کھڑے رہتے ہوئے آئی ڈی پیز کی دیکھ بھال کرینگے۔صوبے میں فوج کی تعیناتی کے حوالے سے ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب اور کراچی میں فوج بلوائی گئی ہے تاہم ہماری پولیس اب ایک بہترین فورس بن چکی ہے اور ہم اسی پر انحصار کرینگے۔انھوں نے کہا کہ ہم صوبے میں فوج تعینات نہیں کر رہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ تحریک انصاف پارٹی کی سطح پر بھی آئی ڈی پیز کی بھرپور مدد کریگی ،اس حوالے سے آج پارٹی کے صوبائی و ضلعی رہنماؤں کیساتھ اہم اجلاس ہوا ہے جس میں لائحہ عمل طے کر لیا گیا۔