اسحاق ڈار کو بہت شاباش ،جتنی بھی شاباش دیں کم ہے،خورشید شاہ ، قرضے کے معاملے میں اسحاق ڈار کا دل بہت کھلا ہے ،انکی فراخدلی کی انتہا دیکھیں وہ دل کھول کر کہتے ہیں کہ عالمی بینک،عالمی مالیاتی فنڈ،ایشائی ترقیاتی بینک اور سارے مالیاتی ادارے پاکستان آرہے ہیں، وزیر خزانہ کی بجٹ بحث سمیٹنے کی تقریر کے جواب میں اظہارخیال

جمعرات 19 جون 2014 08:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جون۔2014ء)قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وہ اسحاق ڈار کو بہت شاباش دیتے ہیں،جتنی بھی شاباش دیں کم ہے،کیونکہ قرضے کے معاملے میں اسحاق ڈار کا دل بہت کھلا ہے اور وہ نہایت فراخ دل ہیں،انکی فراخدلی کی انتہا دیکھیں کہ وہ دل کھول کر کہتے ہیں کہ عالمی بینک،عالمی مالیاتی فنڈ،ایشائی ترقیاتی بینک اور سارے مالیاتی ادارے پاکستان آرہے ہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی بجٹ بحث سمیٹنے کی تقریر کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر بلٹ پروف بی ایم ڈبلیو خریدی گئی تھی تو وزیرخزانہ کو کہنا چاہئے تھا کہ پاکستان اور پاکستانی عوام کیلئے خریدی گئی ہے نہ کہ وہ یہ کہتے کہ ایک دوست ملک جس نے 1.5ارب ڈالر تحفے میں دئیے ہیں اس کیلئے خریدی ہے،ان ملکوں کو کیوں بدنام کر رہے ہیں وہ تو ہمارے دوست ملک ہیں،انہوں نے کہا کہ 70ارب روپے منصوبوں کیلئے رکھے گئے تھے،اسحاق ڈار اعداد وشمار فراہم کرتے ہیں اور بعد میں ان کو غلط بھی تسلیم نہیں کرتے،اگر 70ارب روپے والی بات غلط ثابت ہو تو وہ استعفیٰ دیکر ایوان سے ابھی گھر چلے جائیں گے،اگر موسیٰ کا یہ حال ہے تو عیسیٰ بیچارے کا کیا ہوگا،ہماری عوام بیچارے عیسیٰ سے بھی گئی گزری ہے،

خورشید شاہ نے کہا کہ نجکاری پر اسحاق ڈار اگر اپنی تقاریر اور اپنی جماعت کے منشور کو اٹھا کر دیکھ لیں تو ان کو نظر آجائے گا کہ صاف لکھا ہوا ہے کہ صرف مرے اور ڈوبے ہوئے اداروں کی نجکاری کریں گے تاہم وہ تو اتنے شاہ خرچ ہیں کہ منافع بخش ادارے بیچ رہے ہیں کیونکہ اڑھائی ارب روپے جو آرہے ہیں،انہوں نے کہا کہ کتنی خوشگوار بات ہے کہ بجٹ آپ کا ہے اور کورم اپوزیشن پورا کر رہی ہے،تھرکول پر چین کے حکام کو لے جا کر ان کی خاطر مدارت کرکے کافی بڑا شےئر لے دیا،مگر اپنے بجٹ سے منصوبے کیلئے صرف 100ملین روپے مختص کئے گئے جو کہ میٹرو بس سے بھی کم ہیں،ہماری کراچی کی واٹر سپلائی سکیم پر 50ملین روپے رکھے گئے،اسی طرح دیگر اہم منصوبوں پر مختص شدہ رقوم اس بجٹ میں موجود نہیں ہے،اس دوران ایک کسے ہوئے فقرے کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ رانا تنویر جیسا شریف ترین آدمی آپ کو پورے پاکستان میں نہیں ملے گا،جس پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے مسکراتے ہوئے خورشید شاہ کے حوالے سے کہا کہ وہ ایوان کے مشہور ترین رکن ہیں،خورشید شاہ کی تقریر ختم ہونے پر سب سے پہلے حکومتی بنچوں نے دل کھول کر بنچ بجائے جس کے بعد سارے ہال میں قائد حزب اختلاف کو ان کی تقریر کی داد دی گئی،واضح رہے کہ خورشید شاہ کی تقریر کے دوران ایوان میں قہقہہ گھونجتے رہے۔