پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے بارے سند ھ ہا ئیکو رٹ کے فیصلے کیخلا ف لارجر بنچ قا ئم،23 جون کو سماعت کرے گا‘ فریقین کو نوٹس جاری،سپریم کورٹ نے اس با رے وفاقی حکومت کی جلد سماعت کیلئے دی گئی درخواست مسترد کردی،عدالت پہلے ہی درخواست کی سماعت کرچکی‘ نئی درخواست دائر کرنے کا کوئی جواز نہیں‘ چیف جسٹس کے ریمارکس

جمعرات 19 جون 2014 07:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جون۔2014ء) سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے بارے سند ھ ہا ئی کو رٹ کے فیصلے کے خلا ف وفاقی حکومت کی در خو است پر لا رجر بنچ قا ئم کر دیا ہے جو23 جو ن کو مذکو رہ در خوا ست کی سما عت کر ے گا جبکہ اس حوالے سے جلد سماعت کر نے با رے حکو مت کی جا نب سے دی گئی درخواست مسترد کردی گئی ۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا کہ اس کیس کی سما عت کے لئے لا رجر بنچ تشکیل دیدیا ہے جو23 جو ن کو اسکی سما عت کر ے گا ،عدالت ایک بار پہلے بھی جلد سماعت کی درخواست کی سماعت کرچکی ہے اسلئے اسکی جلد سما عت با رے نئی درخواست دائر کرنے اور اس کی سماعت کا کوئی جواز نہیں اور نہ ہی اسکی ضر ورت ہے ۔

انہوں نے یہ حکم رجسٹرار آفس کو جاری کیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان کے ذریعے دوسری بار جلد سماعت کیلئے درخواست دائر کی تھی اور منگل کی روز سماعت کی استدعاء کی تھی

تاہم سپریم کورٹ نے وہ استدعاء مسترد کردی اور کہا کہ عدالت ایک بار سماعت کرچکی ہے لہٰذا نئی درخواست دائر کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی درخواست کو زیر سماعت ہی نہیں لایا گیا اور مسترد کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ‘ جسٹس انور ظہیر جمالی‘ جسٹس افضل خان اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل پانچ رکنی لارجر بنچ تشکیل دیا گیا ہے جو 23 جون کو کیس کی سماعت کرے گا اور اس حوالے سے فریقین کو نوٹس بھی جاری کردئیے گئے ہیں۔