ٹڈاپ اسکینڈل‘ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے احکامات معطل، 12 مقدمات میں ضمانت منظور،12 لاکھ روپے زرضمانت جمع کرانے کا حکم، یوسف رضا گیلانی کرپشن کیس میں اینٹی کرپشن عدالت میں خو د پیش ہو ئے ، کارکنو ں کی عدالت کے با ہر ان کے حق میں نعر ے با زی ،مجھ پر لگائے جانے والے تمام الزامات بے بنیاد ہیں، اپنے 5 سالہ دور حکومت میں ایک بھی سیاست دان کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا مسلم لیگ ن کی حکومت میں پیپلز پارٹی کے رہنماوٴں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، یوسف رضا گیلانی

بدھ 18 جون 2014 08:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جون۔2014ء)وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ کے جج محمد عظیم نے ٹڈاپ کیس میں ملوث سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے احکامات معطل کرتے ہوئے انہیں ذاتی مچلکوں پر ضمانت دیدی ہے ،مذکورہ عدالت نے اپنی 2جون کی سماعت میں سابق وزیر اعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی اور سابق وفاقی تجارت مخدوم امین فہیم سمیت 7ملزمان کے 12 مقدمات میں دوسری بار17جون تک کے لیے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

منگل کو سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کرپشن کیس میں کراچی کی وفاقی اینٹی کرپشن عدالت میں پیش ہوگئے۔یوسف رضا گیلانی کی آمد کے موقع پرپیپلز پارٹی کے کارکن بڑی تعداد میں انسداد کرپشن کی عدالت کے باہرموجود تھی۔

(جاری ہے)

کارکن یوسف رضا گیلانی اور پیپلز پارٹی کے حق میں شدید نعرے بازی کی، استقبال کرنے والوں میں صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن، شرمیلا فاروقی اور راشد ربانی بھی شامل تھے۔

عدالت میں یوسف رضا گیلانی کے وکلاء نے 12 مقدمات میں ان کی ضمانت کی درخواست دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم پر تمام مقدمات جھوٹ کی بنیاد پر قائم کئے گئے ہیں۔عدالت نے یوسف رضا گیلانی کی 12 مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں12 لاکھ روپے زرضمانت جمع کرانے کا حکم دیا۔ عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا۔

یوسف رضا گیلانی کی آمد سے قبل عدالت کے باہر پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی جو نعرے بازی کر رہے تھے۔ کارکنوں نے شاہراہ لیاقت کو بھی عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔ گزشتہ سماعت میں یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر ملزم عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے جس پر عدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر رکھے تھے۔عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں اور رہنماوٴں پر مقدمات کوئی نئی بات نہیں ہے، ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو، آصف علی زرداری، راجہ پرویز اشرف اور امین فہیم پر بھی مقدمات قائم کئے گئے لیکن پیپلز پارٹی کے سب رہنماوٴں پر لگائے گئے الزامات جھوٹ ثابت ہوئے اور مجھ پر لگائے جانے والے تمام الزامات بھی بے بنیاد ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے 5 سالہ دور حکومت میں ایک بھی سیاست دان کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا لیکن مسلم لیگ ن کی حکومت میں پیپلز پارٹی کے رہنماوٴں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اس موقع پر وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن، قادر پٹیل، راشد ربانی، فاروق ایچ نائیک کے ساتھ ساتھ کارکنوں کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

یوسف رضا گیلانی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ایف آئی اے نے سابق وزیر اعظم پر جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات قائم کیے۔یاد رہے کہ گذشتہ سماعت پر ایف آئی اے کے تفتیشی افسران نے12مقدمات کے چالان داخل کئے جن میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق وفاقی تجارت مخدوم امین فہیم سمیت 7ملزمان کو مفرور دیکھا گیا ہے جس پر عدالت نے سابق وزیر اعظم گیلانی ، سابق وفاقی وزیر تجارت امین فہیم ، سیکریٹری زبیر احمد ، عمران صابر ، مہر ہارون ، رشید رئیسانی ، یوسف گیلانی کے سیکریٹری فیصل صدیقی ، میا ں طارق ، فرحان جونیجو ، افشاں جونیجو کے 17 جون تک ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

عدالت نے تمام ملزمان کو اندرون مک بیرون ملک سے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا اور ملزمان کو منقولہ وغیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات بھی پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ ملزمان کے خلاف ٹڈاپ سکینڈل میں غیر قانونی طور پر کروڑوں روپے اپنے فرنٹ مین کے ذریعے اکاؤنٹس میں منتقل کرنے کے مقدمات ایف آئی اے نے درج کر رکھے ہیں۔ یاد رہے کہ ٹڈاپ میگا کرپشن اسکینڈل میں 27میں سے 12مقدمات کے چالان عدالت میں پیش کیے گئے ہیں ۔

ایف آئی اے ذرائع کا کہناہے کہ اس حوالے سے ان شخصیات کے خلاف کئی اہم ثبوت ، ایک وعدہ معاف گواہ اور گرفتارملزمان کے بیانات بھی حاصل ہوگئے ہیں۔عدالت کے حکم پر ایف آئی اے کی ایک ٹیم نے یوسف رضاگیلانی کی گرفتاری کے لیے ملتان بھی گئی تھی تاہم یوسف رضا گیلانی لاہور میں موجود تھے جس پر ٹیم واپس آگئی تھی۔