برطانوی ادارے کی مالی امداد سے حکومت مخالف اشتہارات کی اشاعت پر حکومت پاکستان نے ادارے سے وضاحت طلب کرلی، عوام کا پیسہ کسی بھی حکومت کیخلاف مہم کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہئے، برطانوی میڈیا،جولوگ اس پر خوش نہیں وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر بچہ سکول جائے،مشرف زیدی

پیر 16 جون 2014 08:49

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جون۔ 2014ء) برطانوی ادارے کی مالی امداد سے حکومت مخالف اشتہارات کی اشاعت پر حکومت پاکستان نے اس ادارے سے وضاحت طلب کرلی ہے اور برطانوی میڈیا نے بھی اس امر پر زور دیا ہے کہ عوام کا پیسہ کسی بھی حکومت کیخلاف مہم کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہئے۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہزاروں پاؤنڈ ان اشتہارات پر خرچ کئے گئے جن میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان تعلیم کے فروغ اور اس مقصد کیلئے زیادہ رقوم مختص کرنے میں ناکام رہی ہے جس پر حکومتی شخصیات نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔

حکومتی پارٹی کے سینئر راہنماء طارق عظیم نے کہا کہ ان اشتہارات کی اشاعت حکومت کی توہین ہے۔ یہ رقوم تعلیم کے فروغ پر استعمال کی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سکولوں اور اساتذہ کی تربیت کیلئے برطانوی امداد کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن اس قسم کی صورتحال افسوسناک ہے۔

(جاری ہے)

یہ اشتہارات ایسے وقت میں شائع کئے گئے ہیں

جبکہ حکومت نئے مالی سال کا بجٹ پیش کیا ہے جس میں ان حلقوں کے مطابق تعلیم کیلئے زیادہ رقم مختص کرنے کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔

اس اشتہاری مہم کیلئے برطانیہ کی طرف سے 25 کروڑ پاؤنڈ فراہم کئے گئے اور ان اشتہارات میں اقوام متحدہ کے تعلیم کے بارے میں خصوصی نمائندے اور سابق برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن کو وزیراعظم نواز شریف کیساتھ بیٹھے ہوئے دکھایا گیا دوسری جانب الف اعلان کے نام سے چلائی جانے والی اس مہم کے ڈائریکٹر مشرف زیدی نے کہا کہ ان اشتہارات سے ہم ایک بحث شروع کرنے اور حکومت پر دباؤ بڑھانے میں کامیاب رہے ہیں کہ وہ تعلیم پر توجہ دے۔ اگر حکومتی لوگ اس پر خوش نہیں تو انہیں چاہئے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر بچہ سکول جائے۔

متعلقہ عنوان :