پیپلز پارٹی جمہوری حکومت کے ساتھ ہے ،خورشید شاہ،حکومت نے طاہر القادری اور شیخ رشید کو احتجاج سے روکنے کی کوشش کی تو اس کی مدت 5سال کے بجائے 6 ماہ رہ جائے گی،ائیر پورٹ پر حملے کے بعد سندھ اور وفاقی حکومت کو لڑنے کے بجائے عوام اور اداروں کی حفاظت کا بندوبس کرنا چائیے،صحافیوں سے گفتگو

پیر 16 جون 2014 08:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جون۔ 2014ء)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی جمہوری حکومت کے ساتھ ہے اگر اگر موجودہ حکومت نے طاہر القادری اور شیخ رشید کو احتجاج سے روکنے کے لئے گرفتار کرنے کی کوشش کی تو اس کی مدت 5سال کے بجائے 6 ماہ رہ جائے گی،کراچی ائیر پورٹ پر حملے کے بعد سندھ اور وفاقی حکومت کو لڑنے کے بجائے عوام اور اداروں کی حفاظت کا بندوبس کرنا چائیے،پرویز مشرف کا ملک سے باہر جانے کی اجازت کا معاملے عدالت ہی حل کرئے گی۔

وہ اتوار کو کراچی ایکسپو سینٹر میں فیملی ایکسپو اینڈ ٹیلنٹ ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کے دوران صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے موجودہ سیاسی صورتحال اور پاکستان عوامی تحریک اور عوامی مسلم لیگ کے مشترکہ احتجاج کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کسی غیر جمہوری اقدام کا حصہ نہیں بنے گی بلکہ ہر جمہوری اتحاد کا حصہ ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں طاہر القادری کو انکے جمہوری حق کو پورا کرنے سے نہیں روکا۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ مسلم لیگ (ن )کی حکومت طاہر القادری اور شیخ رشید کو گرفتار کرنے کی غلطی نہیں کرے گی اگر دونوں کو گرفتار کیا گیا تو حکومت 5 سال کے بجائے6 ماہ میں ختم ہو جائے گی۔ کراچی ائیرپورٹ پر حملے کے بعد وفاق اور صوبے کے درمیان چپقلش پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ ہمیں مل کر دہشت گردی کے خلاف کام کرنا ہوگا۔

اس سلسلے میں خطرات سے نمٹنے کے لئے اداروں کو آگے بڑھنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ائیر پورٹ کے واقعہ نے سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ کراچی ایئرپورٹ کے سیکیورٹی وفاقی حکومت اور اس کے ماتحت اداروں کی ذمہ داری تھی،سندھ حکومت کی ذمہ داری اسٹار گیٹ سے آگے ختم ہو جاتی ہے تاہم وفاق اور سندھ جھگڑوں کے بجائے عوام اور اداروں کی حفاظت کا بندوبست کریں۔ سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے اور بیرون ملک جانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کو ملک سے باہر علاج کی اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ عدالت میں ہے اور اس کا فیصلہ عدالت ہی کرے گی۔