افغان جہاد کے دوران پاکستانی شہریت پانیوالے غیر ملکیوں کی شہریت ختم کرنے کا اصولی فیصلہ،عمائدین کو ہدایات جاری‘ چھانٹی کا عمل شروع‘ حکام کی نشاندہی پر فوری بے دخلی کا عمل شروع ہوگا‘ ذرائع

پیر 16 جون 2014 08:44

میران شاہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جون۔ 2014ء) حکومت نے افغان جہاد کے دوران پاکستان کے سرحدی علاقے میں رہائش کیلئے شہریت پانے والے غیر ملکیوں سے شہریت کا درجہ واپس لینے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے اور اس مقصد کیلئے شہریت پانے والے غیر ملکیوں کی تفصیلات اکٹھی کرنا شروع کردی ہیں۔ سابق صدر جنرل محمد ضیاء الحق کے دور میں 1980 کی دیہائی میں روس کی افغانستان میں مداخلت کے بعد دنیا بھر سے مجاہدین کو علاقے میں بلایا گیا تھا جن میں سے بہت سے عرب مجاہدین نے مقامی خواتین سے شادیاں کرلی تھیں اور وہ کئی عشروں سے یہاں مقیم ہیں جہاں عرب باشندوں کے خاندانوں کی تعداد سینکڑوں تک پہنچ چکی ہے ۔

باخبر ذرائع کے مطابق حکومت اور عسکری حکام نے اس امر پر اتفاق کیا ہے کہ ان غیر ملکیوں کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے اور جو بھی غیر قانونی اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوں ان کی شہریت ختم کرکے انہیں بے دخل کردیا جائے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ تحفط پاکستان آرڈیننس میں شہریت ختم کرنے کی شق بھی اس مقصد کیلئے شامل کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق قبائلی عمائدین کو بھی ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ وہ ایک ماہ میں ان غیر ملکیوں کے بارے میں مکمل تفصیلات فراہم کریں اور ناپسندیدہ عناصر کو فوری طور پر بے دخل کرنے کیلئے سفارشات دیں۔ ذرائع کے مطابق پولیٹیکل حکام کے ساتھ ساتھ عسکری ذرائع بھی اس چھان بین کی نگرانی کررہے ہیں تاکہ اس چھانٹی کے عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :