بنگلہ دیش میں جھڑپیں،10 پاکستانی محصورین جان بحق ، تیز دھار ہتھیار اور ڈنڈے اٹھائے بنگالیوں نے ہفتے کے روز کیمپ پر حملہ کیا ، مکانوں کو باہر سے بند کر کے آگ لگا دی، بہاری قبائل اور مقامی لوگوں میں جھگڑا شب برات پرپٹاخے چلانے سے شروع ہوا تھا جو تصادم کی شکل اختیار کر گیا ،پولیس

اتوار 15 جون 2014 08:22

ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15جون۔2014ء ) بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں ایک پناہ گزین کیمپ میں پاکستانی محصورین اور مقامی لوگوں کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں دس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا ہے کہ مذہبی تہوار کے دوران پٹاخے چلانے سے یہ جھگڑا شروع ہوا۔

(جاری ہے)

میر پور کے پولیس کمشنر کمال حسین نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اس علاقے میں کئی دنوں سے کشیدگی تھی،

لیکن ہفتہ کی صبح سے ان جھڑپوں میں شدت آگئی جوخونی ثابت ہوئیں ،بہاری برادری کے ایک رہنما محمد شاہجہاں نے بتایا کہ تقریباً 500 بنگالی جن کے ہاتھوں میں چھرے، تیز دھار ہتھیار اور ڈنڈے تھے۔

انہوں نے چار پانچ مکانوں کو باہر سے بند کر دیا اور ان میں آگ لگا دی۔ واضع رہے کہ بنگلہ دیش میں لگ بھگ 3 لاکھ بہاری موجود ہیں اور کوئی شہریت نہ ہونے کی وجہ سے انھیں غریب الوطن یا ’ محصورین پاکستانی‘ بھی کہا جاتا ہے۔ چالیس سال سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود بنگلہ دیش اور پاکستان کی طرف سے ان لوگوں کو حقوق شہریت نہیں دیے گئے۔

متعلقہ عنوان :