سندھ ہائی کورٹ کا پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم، فیصلے پر 15 دن تک عمل درآمد نہیں ہوگا،اس عرصے میں مخالف فریق اپیل دائر کرسکتے ہیں، عدا لتی حکم ، مشرف نے وفاقی حکومت سے نام نکلوانے کی درخواست کر دی

جمعہ 13 جون 2014 07:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13جون۔2014ء)سابق صدر پرویز مشرف نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے وزارت داخلہ کو درخواست دے دی۔نجی ٹی وی کے مطابق پرویز مشرف کی جانب سے وارت داخلہ کو ارسال کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ میری والدہ کی طبعیت خراب ہے جن کی عیادت اور اپنی ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لئے بیرون ملک جانا چاہتا ہوں جبکہ سندھ ہائی کورٹ نے بھی میرانام ای سی ایل میں ڈالنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے نکالنے کا حکم دیا ہے لہٰذا میرا نام ای سی ایل سے نکالا جائے، وزارت داخلہ کو دی گئی درخواست میں پرویز مشرف کی والدہ کا میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی منسلک کیا گیا ہے۔

ادھرسندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس شاہنواز طارق پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سابق صدر پرویز مشرف کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا ہے۔

(جاری ہے)

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ فیصلے پر 15 دن تک عمل درآمد نہیں ہوگا،اس عرصے میں مخالف فریق اپیل دائر کرسکتے ہیں۔عدالت نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق درخواست فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد 29 مئی کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

گذشتہ سماعت پر پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے حقائق چھپائے جو بدنیتی پر مبنی ہے اآئین کے مطابق کسی کو انفرادی طور پر آئین پامال کرنیکا ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا، پرویز مشرف نے تین نومبر کی ایمرجنسی وزیر اعظم اور وفاقی کابینہ کی مشاورت سے لگائی۔ تمام شواہد و حقائق کا ریکارڈ موجود ہے لیکن اسے غائب یا ختم کیا جا رہا ہے۔

جواب میں موقف اختیار کیا گیا کہ سابق صدر کی والدہ علیل ہیں اور ریڑھ کی ہڈی میں فریکچر ہے علاج اور تیمارداری کیلئے وہ باہر جانا چاہتے ہیں۔بیرسٹر فروغ نسیم نے دلائل دیے کہ سپریم کورٹ کا 31مارچ 2014کاتفصیلی فیصلہ آنے کے بعد 8 اپریل 2013 کا عبوری حکم ختم ہوگیا ،اس لیے مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے۔ اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے موقف اختیار کیا تھاکہ سنگین غداری کے مقدمے کی تفتیش کے لئے پرویز مشرف کی ملک میں موجودگی ضروری ہے۔

سنگین غداری کے مقدمے کی سزا موت یا عمر قید ہے اور یہ سیاسی جرائم کے زمرے میں آتاہے۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے 8 اپریل 2013 کو اپنے حکم میں دو ہدایات دیں۔ ایک یہ کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے اور اس حکم کو عدالت کی کسی ترمیم یا نظر ثانی تک برقرار رکھا جائے۔دوسری ہدایت یہ تھی کہ وفاق کے تمام ادارے پرویز مشرف کو ملک سے باہر نہ جانے دیں۔ اٹارنی جنرل نے سندھ ہائی کورٹ کے اختیار سماعت پر بھی اعتراض برقرار رکھا۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو جمعرات کو سنادیا گیا ہے ، فیصلے کے مطابق عدالت نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے اس حکم پر 15دن بعد عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :