محبت کی تلاش میں پاکستان آنے والے لاپتہ بھارتی نوجوان کا مقدمہ کرک پولیس سٹیشن پر درج

جمعرات 12 جون 2014 08:34

لاہور(سید فرزند علی۔اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جون۔2014ء) پاکستان میں لاپتہ ہونے والے بھارتی نوجوان کادو سال بعد خیبرپختونخواہ” کرک“ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیاگیایہ مقدمہ سپریم کورٹ کے حکم پر3پاکستانیوں پردرج کیاگیاجس میں انٹرنیٹ پر بننے والی بھارتی نوجوان کی پاکستانی محبوبہ کوبھی شامل کیاگیا ممبئی بھارت کا رہائشی حامد نہال انصاری انٹرنیٹ پر بننے والی پاکستانی محبوبہ کو ملنے بغیر ویزہ افغانستان کے راستے طور خم کے ذریعے 12نومبر2012 کو پاکستان داخل ہوا اور انٹرنیٹ پربننے والے دوست عطاالرحمن کے گھر”کرک“میں چار روز قیام کیاجس کے بعد عطاالرحمن نے سیکورٹی خدشات کے باعث اپنے ایک دوست عبداللہ خٹک کے ذریعے اسے کوہاٹ کے ایک ہوٹل( پلوشہ) میں کمرہ دلوایاجہاں سے حامد نہال انصاری غائب ہوگیا تفصیلات کے مطابق ممبئی بھارت کارہائشی 28سالہ حامد نہال انصاری 12نومبر 2012کو پاکستان میں موجود کرک کی رہائشی نادیہ خان کو بھارت لیجانے کیلئے کرک کے ہی ایک دوست عطاء الرحمن کے ذریعے بغیر ویزہ افغانستان کے راستے پاکستان داخل ہوا جہاں سے اس نے عطاء الرحمن کے ساتھ اس کے گھر میں چار روز تک قیام کیا پھر سیکورٹی خدشات کے باعث عطاء الرحمن نے بھارتی نوجوان کو اپنے دوست عبداللہ خٹک کے ذریعے کوہاٹ کے ایک ہوٹل پلوشہ میں کمرہ دلوایا جہاں سے وہ رات کو غائب ہوگیاانٹرنیٹ کے ذریعے ملنے والی معلومات کے مطابق بھارتی نوجوان حامد نہال انصاری کو پاکستان میں موجود عطاء الرحمن اعوان اور صباء خان نے متعددبار بتایاکہ اسکی دوست نادیہ خان کو قبائلی جرگے نے جبری رسم رواج کی نذر کردیاہے اسے بچاوٴ اور اپنے ساتھ بھارت لیجاوٴ جس پر حامد نہال انصاری نے 4نومبر2012کو اپنی والدہ فوزیہ انصاری کو بتایاکہ وہ افغانستان میں ائیرلائن کی ملازمت کرنے جارہاہے جس کے بعد وہ افغانستان آگیا اس دوران حامد نہال انصاری انٹرنیٹ پر بننے والے پاکستانی دوستوں عطاء الرحمن اعوان ،عبداللہ خٹک، صباء خان،ڈاکٹر شازیہ خان اورحمیرہ حنیف سے مسلسل رابطے میں تھاپاکستان میں غائب ہونے کے بعد حامد نہال انصاری کی والدہ فوزیہ انصاری نے پاکستانی حکام سے رابطہ کیالیکن لاعلمی کے اظہار پر انہوں نے لاہور کی سماجی کارکن زینت شہزادی کے ذریعے پشاور ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کردی اور ساتھ ہی چیف جسٹس آف پاکستان کو انصاف کیلئے تحریری خط بھی لکھ دیاجسے سماعت کیلئے لگادیاگیا

جہاں ایجنسیوں سے رپورٹ طلب کی گئی اس دوران پاکستانی ایجنسیوں نے لاپتہ بھارتی نوجوان کی تلاش شروع کردی لیکن مسلسل ناکامی پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے بنائے گئے کمیشن آف انکوائری نے خیبرپختونخواہ انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ لاپتہ بھارتی نوجوان حامد نہال انصاری کی فوری طورپر ایف آئی آردرج کریں جس پر خیبرپختونخواہ کے علاقہ ”کرک “پولیس اسٹیشن نے فوزیہ انصاری کی پاکستان میں نمائندہ زینت شہزادی کی درخواست پر حامد نہال انصاری کی انٹرنیٹ پر بننے والی محبوبہ نادیہ خان ،عطاالرحمن اور عبداللہ خٹک پر تعزیزات پاکستان U/S 365-PPCکے تحت مقدمہ نمبر196/14درج کرلیاگیاجبکہ آئی ایس آئی ،ملٹری انٹیلی جنس ،انٹیلی جنس بیورو اور خیبرپختونخواہ پولیس کے سینئر افسران پرمشتمل جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی جو بھارتی لاپتہ نوجوان کی تلاش میں مصروف ہیں۔

متعلقہ عنوان :