پاکستان چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ آئندہ5برس میں مکمل ، ملک کو مستقبل میں100ارب ڈالرز کا فائدہ حاصل ہوگا،احسن اقبال ، دنیا میں”خیرات“ نام کی کوئی چیز موجود نہیں کیونکہ اب دنیا بھر میں مفادات ہی اولین ترجیح ہوتے ہیں،ہر ملک اب وِن وِن صورتحال میں کام کرتا ہے،چین کی توجہ اب مغربی چین کو ترقی یافتہ بنانے پر مرکوز ہے، پاکستان کیلئے ترقی کا ایک سنہرا موقع میسر ہے، پاک چین اقتصادی راہداری کے ذریعے اس موقع پر سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے گا،سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعرات 12 جون 2014 08:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جون۔2014ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی،ترقی وتحقیق پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ آئندہ5برس میں مکمل کرلیا جائے گا جس سے ملک کو مستقبل میں100ارب ڈالرز کا فائدہ حاصل ہوگا،، دنیا میں”خیرات“ نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے کیونکہ اب دنیا بھر میں مفادات ہی اولین ترجیح ہوتے ہیں،ہر ملک اب وِن وِن صورتحال میں کام کرتا ہے،چین کی توجہ اب مغربی چین کو ترقی یافتہ بنانے پر مرکوز ہے جس کے باعث پاکستان کیلئے ترقی کا ایک سنہرا موقع میسر ہے اور پاک چین اقتصادی راہداری کے ذریعے اس موقع پر سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے گا۔

بدھ کے روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس اور بعد میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ خدا کی جانب سے فراہم کردہ موقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے ہمیں اپنے آپ کو مغربی چین کے ساتھ ٹیگ کرنا ہوگا اگر ایسا ہوتا ہے تو پاکستان اس راہداری کے ذریعے خطے میں انٹگریٹر کا کردار ادا کرسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ درست ہے کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری میں سب سے زیادہ فائدہ چین کو ہوگا تاہم اس طرح اس کا فائدہ پاکستان کو بھی ہوگا۔

اگر ہم چین کو فائدہ نہیں دیں گے اور اس موقع سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے تو یہ موقع کوئی دوسرا ملک اٹھالے گا۔انہوں نے بتایا کہ رواں بجٹ میں ہائرایجوکیشن کمیشن کو2کروڑ روپے فراہم کئے جارہے ہیں جو کہ ایچ ای سی کو ابھی تک ملنے والی بلند ترین رقم ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت تعلیم کے فروغ اور اس کے معیار کو بڑھانے میں سنجیدہ ہے۔

بلوچستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ترقیاتی کاموں اور عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کیلئے15 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ جون2012-13ء تک بلوچستان کے1243 طلباء کو وظائف فراہم کئے گئے ہیں،بلوچستان کو پھلوں اور پھلوں کی پروسینگ کے حوالے سے ٹیکسی سے مکمل طور پر چھوٹ فراہم کردی گئی ہے،ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے بتایا کہ ابھی تک ملک میں چیف اکانومٹ کا عہدہ خالی پڑا ہے حالانکہ ان کے دور میں اور سابق چےئرمین منصوبہ بندی کمیشن کے دور میں بارہا اخبارات میں اشتہارات دئیے گئے جس کی بنیادی وجہ ملک میں تجربہ کار اور باصلاحیت افراد کی بیرونی ملک روانگی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ملک بھر میں کرپشن کے خاتمہ کیلئے جلد ہی ان کی وزارت ایک ہیلپ لائن سروس اور ایک ویب سائٹ شروع کر رہی ہے تاکہ عام افراد بھی کرپشن کے خلاف جنگ کا حصہ بن سکیں اور انصاف کی بہتر رسائی ممکن ہو،ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے انکشاف کیا کہ انہوں نے وزیراعظم سے سرکاری ملازمتوں کے گریڈ اور سکیلوں پر نظرثانی کی درخواست کی ہے پاکستان میں بلند ترین سکیل ایم پی۔

ون ہے جس کی باقی دنیا میں اب کوئی حیثیت نہیں ہے،ایم پی ون عہدے پر فائز افراد کو4لاکھ روپے ملتے ہیں جبکہ دوسری جانب تازہ تازہ گریجویشن کرنے والے تازہ نوجوان لاکھ لاکھ روپے تنخواہ کی مد میں سے لیتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو تجویز دی ہے کہ فیڈرل سیکرٹریوں اور ایگزیکٹوز کے لئے علیحدہ کیڈر قائم کیا جائے۔