اسلام آباد ہائی کورٹ نے مبشر لقمان کو پروگرام کرنے سے روک دیا ، دیگر چینلز پر بھی ان کے پروگرام کرنے پر پابندی عا ئد، آئین اجازت نہیں دیتا کہ کوئی میڈیا پر بیٹھ کر عدلیہ اور حساس اداروں کیخلاف مہم جوئی جاری رکھے ،جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے ریما رکس

جمعرات 12 جون 2014 08:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جون۔2014ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے شہداء فاؤنڈیشن کیس میں نجی ٹی وی چینل کے اینکر مبشر لقمان کو کھرا سچ پروگرام کرنے سے روک دیا ہے اور دیگر چینلز پر بھی ان کے پروگرام کرنے پر پابندی لگادی ہے ۔ عدالت عالیہ نے نجی ٹی وی کے اینکر مبشر لقمان ، چیئرمین پیمرا اور سیکرٹری وزارت اطلاعات ونشریات کو عدالت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت جون کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی ۔

بدھ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان کیس کی سماعت ہوئی ۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار احتشام احمد عدالت عالیہ میں پیش ہوئے جبکہ ان کی وکیل کلثوم اختر عدالت عالیہ میں پیش ہوئیں ۔

(جاری ہے)

شہداء فاؤنڈیشن کی طرف سے عدالت میں دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیاتھا کہ ایک نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن نے کئی بار اپنے پروگرام میں عدلیہ اور حساس اداروں کو نہ صرف تنقید کا نشانہ بنایا ہے بلکہ ان کیخلاف مختلف پروگرام بھی نشر کئے ہیں جس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق چیف جسٹس سمیت دیگر عدلیہ کے سینئر ججز صاحبان کیخلاف باقاعدہ ایک مہم جوئی شروع کی گئی جس سے نہ صرف پاکستان میں بلکہ پوری دنیا میں عدلیہ کے وقار کو ٹھیس پہنچی ۔

درخواست میں مزید موقف اختیار کیا گیا کہ نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن نے اپنے پروگرام میں کئی مرتبہ شاعر اسلام و اہلبیت کیخلاف بھی پروگرام نشر کئے ہیں لہذا عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ نجی ٹی وی چینل کے اینکر کے خلاف کارروائی کی جائے۔

عدالت عالیہ کے فاضل جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے آرڈر لکھواتے ہوئے کہا کہ ایک نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن نے نہ صرف عدلیہ بلکہ حساس اداروں کیخلاف بھی ایک باقاعدہ مہم شروع کررکھی ہے جس کا آج تک نہ ہی حکومت نے اور نہ ہی پیمرا کی طرف سے نوٹس لیا گیا ہے ۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے مزید کہا کہ درخواست میں نہ صرف الزامات لگائے گئے ہیں بلکہ سنجیدہ ترین حقائق بھی ہیں ۔ نجی ٹی وی چینل کا اینکر پرسن یا کوئی بھی میڈیا چینل ہو آئین اسے اجازت نہیں دیتا کہ وہ میڈیا پر بیٹھ کر اپنے پروگراموں میں عدلیہ اور حساس اداروں کیخلاف مہم جوئی جاری رکھے ۔ عدالت عالیہ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے آرڈرمیں یہ بھی کہا کہ حکومت اور پیمرا نے آج تک ان کیخلاف کیا کارروائی کی ہے عدالت نے آرڈر میں لکھوایا کہ جب تک رٹ پٹیشن کا فیصلہ نہیں ہوجاتا اس وقت تک نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن اپنا پروگرام کھرا سچ نہیں کرسکتے اور نہ ہی کسی چینل پر اپنا پروگرام نشر کرسکتے ہیں۔

عدالت عالیہ نے نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن مبشر لقمان ، چیئرمین پیمرا ، سیکرٹری اطلاعات ونشریات کو بھی عدالت میں جون کے آخری ہفتے تک عدالت میں طلب کرلیا ہے ۔ درخواست گزار کی طرف سے رٹ پٹیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نجی ٹی وی چین لکے اینکر پرسن نے بارہا سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس اور خاص طور پر جسٹس جواد ایس خواجہ کیخلاف مہم شروع کررکھی ہے اور من گھڑت پروگرام نشر کئے جاتے ہیں لیکن درخواست گزاروں کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا ہے نجی ٹی وی چینل کے اینکر کیخلاف کئی با ر شکایات کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔

عدالت عالیہ نے مذکورہ تمام افراد کو عدالت میں طلب کرتے ہوئے نہ صرف نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن پر پابندی لگائی ہے بلکہ ان افراد کو ذاتی طور پر بھی عدالت میں طلب کیا گیا ہے ۔ عدالت عالیہ نے کیس کی سماعت جون کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی ۔