وزیراعظم میاں نواز شریف کا بھارتی ہم منصب کو خط ،بھارتی وزیراعظم کے ساتھ مل کر تمام تصفیہ طلب امور حل کرنے کے خواہشمند ہیں ، دونوں ملکوں میں غربت کی زندگی بسر کرنے والے افراد ہمارے منتظر ہیں ، ان کا مستقبل معاشی خوشحالی سے وابستہ ہے ، ہماری کوششیں ان کے روشن مستقبل کی بنیاد ڈالیں گی ، نواز شریف ، وزیراعظم کا بھارتی ہم منصب سے ہونے والی ملاقات پر بھی اطمینان کا اظہار

جمعرات 12 جون 2014 08:25

نئی دہلی، اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جون۔2014ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے اپنے دورہ بھارت کے دوران بھارتی ہم منصب سے ہونے والی ملاقات میں اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھارتی وزیراعظم کے ساتھ مل کر تمام تصفیہ طلب امور کو حل کرنے کے خواہشمند ہیں کیونکہ دونوں ملکوں میں غربت کی زندگی بسر کرنے والے افراد ہمارے منتظر ہیں اور دونوں ممالک کا مستقبل معاشی خوشحالی سے وابستہ ہے امید ہے کہ ہماری کوششیں روشن مستقبل کی بنیاد ڈالیں گی ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اختتام ہفتہ پر بھارتی وزیراعظم کے آفس کو اپنے پاکستانی ہم منصب کی جانب سے لکھا گیا ایک خط موصول ہوا ہے جس میں وزیراعظم نواز شریف نے اپنے دورہ بھارت کے دوران بھارتی وزیراعظم سے ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نریندر مودی سے ہونے والی ملاقات سے مطمئن ہیں ۔

(جاری ہے)

خط میں لکھا گیا ہے کہ وہ نہ صرف دورہ بھارت سے مطمئن ہیں بلکہ باہمی تعلقات اور خطے کے معاملات پر بھارتی وزیراعظم سے بھی مفید بات چیت ہوئی ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں جہاں باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا وہاں علاقائی مفادات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بھارتی ہم منصب کے ساتھ مل کر تمام تصفیہ طلب مسائل کو حل کرنے کے خواہاں ہیں تاکہ خطے میں امن اور خوشحالی کا دور شروع ہوسکے امید ہے ہماری کوششیں خطے کے عوام کے روشن مستقبل کی بنیاد بنیں گی ۔

ان کا کہنا تھا کہ خطے کے لاکھوں افراد جن کا مستقبل معاشی خوشحالی سے وابستہ ہے ہمیں ان کی فلاح وبہبود اور خوشحالی کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانا ہونگے ۔ واضح رہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف ان عالمی رہنماؤں میں شامل تھے جنہوں نے 26مئی کو بھارتی وزیراعظم تقریب حلف برداری میں شرکت کی تھی ۔ حلف برداری تقریب میں شرکت کے بعد انہوں نے اپنے بھارتی ہم منصب سے تمام تصفیہ طلب مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تھا ۔ وزیراعظم پاکستان کا موقف تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کے خواہاں ہیں جو گزشتہ کئی سالوں سے سرد مہری کا شکار ہیں ۔