23جون کو وطن واپس آ رہا ہوں، ڈاکٹر طاہر القادری، حکومت پر اعتبار نہیں دہشت گردی کروا سکتی ہے آمد پر اسلام آبادائیر پورٹ کی سیکیورٹی فوج سنبھالے، آٹھ افراد کے خلاف پیشگی عوامی ایف آئی آر کٹوا کر افواج پاکستان اور عدالتوں کو مطلع کر رہا ہوں، جانی نقصان کے ذمہ دار نواز شریف،شہباز شریف،چوہدری نثار علی،خواجہ آصف،سعد رفیق،پرویز رشید،عابد شیر علی اور رانا ثناء اللہ ہوں گے، سبز انقلاب سے چند خاندانوں کی اجارہ داری کو ختم کر کے 10لاکھ افراد کواقتدار میں شریک کرونگا، ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی کینیڈا سے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں ویڈیولنک کے ذریعے پریس کانفرنس

جمعرات 12 جون 2014 08:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جون۔2014ء) میری جنگ عوام دشمن نظام سے ہے ۔20کروڑ عوام کی خاطر جان ہتھیلی پر رکھ کر 23جون کو وطن آرہا ہوں۔حکومت پر اعتبار نہیں دہشت گردی کروا سکتی ہے ۔اسلام آبادائیر پورٹ کی سیکیورٹی فوج سنبھالے۔میری آمد اور قیام کے دوران مجھے، خاندان یا پارٹی عہدیداران و کارکنان کے کسی جانی نقصان کے ذمہ دار نواز شریف،شہباز شریف،چوہدری نثار علی،خواجہ آصف،سعد رفیق،پرویز رشید،عابد شیر علی اور رانا ثناء اللہ ہوں گے ۔

آٹھ افراد کے خلاف پیشگی عوامی FIR کٹوا کر افواج پاکستان اور عدالتوں کو مطلع کر رہا ہوں ۔میری جدوجہد پاکستانیوں کی زندگی بچانے ،غریبوں کے چہرے پر خوشیاں اور برابری کا نظام لانے ،ظلم اورلوٹ مار کے خاتمہ اور آئین کی بحالی ہے۔

(جاری ہے)

عوامی مسائل کا حل صرف انقلاب میں ہے ۔ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کینیڈا سے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں ویڈیولنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔

انہوں نے کراچی ائر پورٹ پر ہونیوالے سانحے کے شہداء کی مغفرت کیلئے دعا کرتے ہوئے پاک فوج کے بہادر جوانوں کو وطن عزیز کی خاطر لڑنے پر مبارکباد دی ۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے اسلام آباد ائیر پورٹ پر 23جون کو اپنی آمد کے موقع پر سیکیورٹی انتظامات پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کے کچھ دہشت گرد گروہوں سے رابطے ہیں ۔اس لئے انکی آمد اور قیام کے دوران حکومت دہشت گردی کرا سکتی ہے ۔

جس کیلئے انہوں نے پاک فوج سے مطالبہ کیا کہ وہ 23جون کو اسلام آباد ائر پورٹ کے سکیورٹی سسٹم کو اپنے ہاتھ میں لے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اگر انکی آمد اور قیام کے دوران انہیں،انکے خاندان،عہدیداران اور کارکنان میں سے کسی کا جانی نقصان ہوا تو اسکی ذمہ داری حکمران ٹولہ پر ہو گی ۔اس لئے انہوں نے نواز شریف ،شہباز شریف،چوہدری نثار علی،خواجہ آصف،سعد رفیق،عابد شیر علی،پرویز رشید اور رانا ثناء اللہ کے خلاف پیشگی طور پر عوامی FIRدرج کراتے ہوئے پاک فوج اور عدلیہ کو مطلع کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ 2013 میں بھی انہیں قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ انکی جدوجہدپر امن،جمہوری اور آئینی ہے ۔اس وقت عوامی مسائل کا حل صرف انقلاب ہے جس کے تحت پاکستان پر اشرافیہ کے چند خاندانوں کی اجارہ داری کو ختم کر کے 10لاکھ افراد کواقتدار میں شریک کرکے اختیارات ا وروسائل کو نچلی سطح تک پہنچانا اورآئین پاکستان کو اسکی صحیح روح کے مطابق نافذ کرنا ہے جس سے پاکستانیوں کی زندگی محفوظ،غریبوں کے چہروں پر مسکراہٹ ،برابری کا نظام آنے سے ظلم اور لوٹ مار کا خاتمہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ نظام کے خلاف لڑنا آئین کے خلاف نہیں بلکہ میری جنگ ملک دشمن اور عوام کش نظام کے خلاف ہے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہمارے کارکنوں نے دنیا کو ثابت کر دکھایا ہے کہ وہ انتہائی پر امن ہیں لیکن اگر حکومت نے ہمارے کارکنوں پر تشدد اور لاٹھی چارج کرنے کی کوشش کی تو حکمران سن لیں کہ پر امن کارکنوں نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔