فارمیشن کمانڈرز اجلاس،دہشت گردوں کو کچلنے کا عزم،فوجی جوانوں کو خراج عقیدت، ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، آرمی چیف، آئی ایس پی آر کا انتہائی مختصر ا علامیہ ، مختلف چینلوں کی دن بھر کی رپورٹس پر پانی پھیر دیا گیا ، فارمیشن کمانڈرز کانفرنس میں فورم کو اندرونی اور بیرونی سلامتی کی صورتحال میں جامع بریفنگز دی گئیں،مختلف پیشہ وارانہ امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا،آئی ایس پی آر

جمعرات 12 جون 2014 08:21

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جون۔2014ء)آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی صدارت میں ہونیوالے فارمیشن کمانڈرز کے اجلاس میں حالیہ فوجی کارروائیوں کا جائزہ لینے کے بعدان پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اور فیصلہ کیاگیا کہ ملک اور قوم کے دفاع کے لئے دہشت گردی کو کچل دیا جائیگاجبکہ آرمی چیف نے جوانوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت فارمیشن کمانڈرز اجلاس ہوا جس میں اعلی عسکری حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں قبائلی آپریشن کمانڈر اور کور کمانڈر علاقوں کے اندر کارروائیوں کا غور سے جائزہ لیا گیا اور قبائلی علاقوں میں ابتدائی کارروائیوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو جونشانہ بنایا گیا اس پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے جو ٹھکانے ہیں ان کو تباہ کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے دہشت گردی کی جنگ میں شہید ہونے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

ادھرپاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے فارمیشن کمانڈرز کی 72ویں کانفرنس کے بارے میں مختلف چینلوں کی دن بھر کی رپورٹس پر پانی پھیرتے ہوئے کانفرنس کے اختتام پر انتہائی مختصر اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی صدارت میں 72ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس جنرل ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوئی جو دن بھر جاری رہی،اس قسم کی کانفرنس سال میں دو مرتبہ ہوتی ہے اور اس میں تمام کور کمانڈرز،پرنسپل سٹاف افسران اور فارمیشن کمانڈرز شریک ہوئے۔

آئی پی آر کے مطابق فورم کو اندرونی اور بیرونی سلامتی کی صورتحال میں جامع بریفنگز دی گئیں،کانفرنس کے شرکاء نے مختلف پیشہ وارانہ امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔اس ضمن میں جب آئی ایس پی آر کے ذرائع سے رابطہ کیا گیا اور مختلف چینلز کی رپورٹس کے بارے میں استفسار کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اس قسم کی کانفرنس میں سینکڑوں افسران شریک ہوتے ہیں جو ملک بھر میں پاک فوج کے اندرونی معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کرتے ہیں،اس حوالے سے جو کچھ میڈیا چینلز میں جاری کیا وہ محض قیاس آرائیاں ہیں۔

دوسری جانب صورتحال پر نظر رکھنے والے مبصرین اور ماہرین کا کہنا ہے کہ دن بھر کی سرگرمی کے بعد انتہائی مختصر پریس ریلیز کا اجراء یقیناً آج کے متحرک اور فعال میڈیا کیلئے بالکل ناکافی ہے اور اس طرح میڈیا میں موجود ان افراد کو اپنے ذاتی خیالات اور ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں مدد ملتی ہے جو محض قیاس آرائیوں پر مبنی مستقبل کے منصوبے پیش کردیتے ہیں،اس لئے آئی ایس پی آر کو چاہئے تھا کہ وہ مناسب انداز میں کانفرنس کی تفصیلات جاری کرتا جو میڈیا کے تقاضے پورے کرتیں۔