ساڑھے پانچ ماہ بعد شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملہ ، 4 افراد ہلاک، تازہ حملہ 2 در گاہ منڈی میں واقع گاوٴں تبی میں کیا گیا، گھر اور گاڑی پر دو میزائل داغے گئے ،مالاکنڈایجنسی میں چیک پوسٹ پرمسلح افرادکا حملہ، 2لیویز اہلکار شہید

جمعرات 12 جون 2014 08:21

میران شاہ(رحمت اللہ شباب.اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جون۔2014ء ) شمالی وزیرستان میں امریکی جاسوس طیاروں کے مزائل حملے میں کم از کم 4 افراد ہلاک ہوگئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق میران شاہ کے مقام پر در گاہ منڈی میں واقع گاوٴں تبی میں ڈرون حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہوگئے۔ ڈرون طیارے نے گھر اور گاڑی پر دو میزائل داغے جس سے دونوں مکمل طور پر ہوگئے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے،دوسری جانب شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں بھی نچلی سطح پر ڈرون طیاروں کی پراوزیں جاری ہیں جس سے علاقے میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات شروع ہونے پر امریکی ڈرون حملے روک دیئے گئے تھے۔تازہ حملہ تقریباً ساڑھے پانچ ماہ کے وقفے کے بعد ہوا ہے اس سے قبل آخری حملہ 26 دسمبر 2013 کو کیا گیا تھا جس میں 4شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعوی کیا تھا ۔

(جاری ہے)

ادھر خیبر پختونخوا کے ضلع مالاکنڈ کے علا قے غاور کلئی میں سخاکوٹ چیک پوسٹ پرمسلح افراد نے حملہ کرکے 2لیویز اہلکار و ں کو شہیدکردیا ۔

تھانہ درگئی کے محرر جاوید نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ واقع یہ واقعہ ضلع مالاکنڈ کے علاقے سخاکوٹ میں غاورگاوٴں میں پیش آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس چیک پوسٹ پر پانچ لیویز اہلکار تعینات تھے کہ رات تین بجے کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کرکے دو لیویز اہلکاروں ارشد اور عمران کو شہید کردیا۔انھوں نے بتایا کہ لیویز اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے دہشت گرد فرار ہوگئے جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن کیا گیا تاہم کسی قسم کی گرفتاری کی اطلاع موصول نہیں ہوئی - شہید ہونے والے اہلکاروں کی لاشیں درگئی ہسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ اس علاقے میں پہلے بھی لیویز اہلکاروں پر متعدد حملے ہو ئے ہیں جن میں کئی اہلکار جا ں بحق و زخمی چکے ہیں۔اس کے علاوہ ضلع مالاکنڈ خودکش حملوں کی زد میں بھی رہا ہے۔گذشتہ سال مئی میں مالاکنڈ کے ایک قصبے بازدرہ میں نمازِ جمعہ کے وقت دو مساجد میں ہونے والے دو بم دھماکوں میں تیرہ افراد ہلاک اور پینتالیس سے زائد زخمی ہو ئے تھے۔