تحریک انصاف کی انتخابی اصلاحات کیلئے جاری احتجاجی تحریک کا توڑ، وزیر اعظم نے انتخابی اصلاحات کے لئے کمیٹیوں کی تشکیل کیلئے چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھ دیا،تمام پارلیمانی جماعتوں کو نمائندگی دینے کا مطالبہ،کمیٹیاں تین ماہ میں حتمی رپورٹ سپیکر قومی اسمبلی کو پیش کریں اور ایسا لائحہ عمل تیار کریں جس سے مستقبل میں دھاندلی ممکن نہ رہے،خط کا متن

بدھ 11 جون 2014 07:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11جون۔2014ء)تحریک انصاف کی انتخابی اصلاحات کیلئے جاری احتجاجی تحریک کے توڑ کے طور پر وزیر اعظم نواز شریف نے انتخابی اصلاحات کے لئے چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھ دیاہے جس میں دونوں ایوانوں کی پارلیمانی کمیٹیاں تشکیل دینے پر زور دیا گیا ہے جو تین ماہ میں حتمی رپورٹ سپیکر قومی اسمبلی کو پیش کرے اور ایسا لائحہ عمل تیار کرے جس سے مستقبل میں دھاندلی ممکن نہ رہے،اس کمیٹی میں تمام پارلیمانی جماعتوں کو نمائندگی دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور چیئرمین سینٹ نیر حسین بخاری کو انتخابی مہم اصلاحات کے حوالے سے لکھے گئے خط میں کہاگیا ہے کہ انتخابی اصلاحات کے لئے دونوں ایوان پارلیمانی کمیٹیاں تشکیل دیں جس میں تمام پارلیمانی پارٹیوں کی نمائندگی ہو۔

(جاری ہے)

پارلیمانی کمیٹی اپوزیشن اور حکومتی ارکان پر مشتمل ہو سکتی ہے۔

پارلیمانی کمیٹی کا مقصد شناخت انتخابات کے لئے ٹھوس تجاویز دینا ہوگا۔ کمیٹی ایسا لائحہ عمل تیار کرے کہ آئندہ انتخابات میں دھاندلی ممکن نہ ہو ۔وزیر اعظم نے سپیکر اور چیئرمین کو لکھے گئے خط میں سفارش کی ہے کہ سفارشات کو پہلے قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے ۔پارلیمانی کمیٹی تین ماہ میں حتمی رپورٹ سپیکر قومی اسمبلی کو پیش کرے گی ۔سابق اسمبلی اور سینٹ نے انتخابی اصلاحات کے حوالے سے کافی کام کیا ہے مگراسمبلی کی مدت پوری ہونے کے باعث قانون سازی نہ ہوسکی۔یہ کمیٹی انتخابی اصلاحات کا جائزہ لے سکتی ہے۔ خط میں زوردیا گیا ہے کہ اس کمیٹی میں ان تمام جماعتوں کو نمائندگی دی جائے جو پارلیمنٹ میں نمائندگی رکھتی ہیں اور یہ کمیٹی بنانے کا مقصد ٹھوس تجاویز کا حصول ہے۔