سینٹ، راجہ ظفرالحق کی رحمن ملک پرتنقید،مہران حملہ ،جی ایچ کیوحملے کس کے دورمیں ہوئے ؟کس نے ذمہ داری قبول کی؟،محترمہ بے نظیربھٹوقتل ہوئیں تورحمن ملک سیکورٹی انچارج تھے ،سابقہ حکومت کے بوئے ہوئے کانٹے چن رہے ہیں، قائدایوان

منگل 10 جون 2014 07:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10جون۔2014ء)سینٹ کے اجلاس میں قائدایوان راجہ ظفرالحق کی سابق وزیرداخلہ رحمن ملک پرتنقید،مہران حملہ ،جی ایچ کیوحملے کس کے دورمیں ہوئے اورکس نے ذمہ داری قبول کی ،محترمہ بے نظیربھٹوقتل ہوئیں تورحمن ملک سیکورٹی انچارج تھے ۔

(جاری ہے)

پیرکوسینٹ کے اجلاس میں قائدایوان راجہ ظفرالحق نے کہاکہ اہم حملے کس کے دورمیں ہوئے اورکس نے ذمہ داری قبول کی تھی ،رحمن ملک نے چاربارایوان میں بریفنگ دینے کی بات کی اورجب بھی تاریخ آئی تووہ ایوان میں نہیں آئے ۔

ہم سابقہ حکومت کے بوئے ہوئے کانٹے چن رہے ہیں اگرپتھراوپرپھینکیں گے تووہ نیچے آپ کے سرپرہی گریگا۔اس موقع پر سابق وزیرداخلہ رحمن ملک نے کہاکہ میں نے اس ایوان میں بتایاتھاکہ بھارتی اسلحہ استعمال ہوا،کامرہ اورمہران بیس حملے دفاعی تنصیبات پرہوئے ۔وزیرداخلہ کاان سے کوئی تعلق نہیں ،پہلی مرتبہ سول بیس پرحملہ ہواہے جووزیرداخلہ کے دائرہ کارمیں آتاہے ۔راجہ ظفرالحق نے کہاکہ محترمہ بے نظیربھٹوجب قتل ہوئیں توسیکورٹی انچارج رحمن ملک تھے

متعلقہ عنوان :