دفتر خارجہ نے افغانستان کے صدارتی امید وار کے قافلے پر حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے بارے الزامات کو مسترد کردیا، بعض عناصر پاکستان اور اس کے سکیورٹی اداروں کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے، اپنی سکیورٹی کی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے دوسروں پر الزامات لگا دیتے ہیں،ترجمان دفترخارجہ

منگل 10 جون 2014 07:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10جون۔2014ئب)دفتر خارجہ نے افغانستان کے صدارتی امید وار ڈاکٹرعبد اللہ عبداللہ کے قافلے پر حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے بارے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعض عناصر پاکستان اور اس کے سکیورٹی اداروں کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے اور اپنی سکیورٹی کی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے دوسروں پر الزامات لگا دیتے ہیں۔

پیر کو جاری ہونے والے ایک بیان میں دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ ہم صدارتی امید وار ڈاکٹر عبد اللہ عبد اللہ کے قافلے پر حملے میں پاکستان کو ملوث کرنے کی کسی بھی کوشش اور افغانستان میں انتخابات کو متاثر کرنے کے حوالے سے الزامات کو مسترد کرتے ہیں ۔پاکستان کو ان غیر ذمہ دارانہ الزامات پر مایوسی ہوئی ہے کیونکہ اس سے دونوں ملکوں کو کے درمیان مثبت ماحول کو نقصان پہنچے گا جو حالیہ مہینوں میں تعمیری کوششوں کے نتیجے میں پیدا ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ یہ الزامات افغانستان میں بعض عناصر کے اس پرانے سلسلے کا حصہ ہیں جو پاکستان اور اس کے سکیورٹی اداروں کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے اور اپنی سکیورٹی کی ناکامیاں چھپانے کے لئے دوسروں پر الزامات لگا دیتے ہیں ۔ہمیں یقین ہے کہ نہ تو افغان عوام اور نہ ہی عالمی برادری کو ان من گھڑت الزامات سے گمراہ کیا جا سکتا ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ ہم پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ پاکستان کا افغان انتخابات کو متاثر کرنے میں کوئی مفاد نہیں جبکہ پرامن انتخابات اور اقتدار کی مربوط منتقلی سے ہم ایک مستحکم افغانستان میں اپنے مفاد کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔ہم نے آزادانہ اور پرامن انتخابات کی تمام کوششوں کی حمایت کا عزم کررکھا ہے جس کے تحت افغان سرحد پر سکیورٹی بھی بڑھائی گئی ہے ۔ترجمان نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ افغانستان کے عوام اس انتخابات سے مزید مضبوط اور متحد ہوں گے ،پاکستان کی حکومت اور عوام ہمیشہ کی طرح اس اہم موڑ پر افغان بھائیوں کے ساتھ مضبوط اظہار یکجہتی جاری رکھیں گے۔