حملہ آور شکل و صورت سے ازبک لگتے تھے، ڈی جی رینجرز، سات حملہ آوروں کو سکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران ہلاک کیا ، تین نے اپنے آپ کو اڑا یا، اسلحہ بھارتی تھا یا نہیں تحقیقات کی جائیں گی، ابتدائی تحقیقات سے دہشت گردوں سے برآمد اسلحہ بھارتی ہے، میجر جنرل رضوان اختر کی کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا کو بریفنگ

منگل 10 جون 2014 07:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10جون۔2014ء)ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اخترنے کہا ہے کہ سیکیورٹی اداروں نے ایئرپورٹ کو کلیئر قرار دے دیا ہے، سول ایوی ایشن حکام پر منحصر ہے کہ وہ کب آپریشنل کرتے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں نے ایئرپورٹ کو کلئیر قرار دے دیا ہے، ، تاہم حتمی طور پر سول ایوی ایشن حکام پر منحصر ہے کہ وہ کب آپریشنل کرتے ہیں۔

بریفنگ کے دوران ڈی جی رینجرز کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد شکل و صورت سے ازبک لگتے ہیں،ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ حملہ آوروں کے پاس غیر ملکی اسلحہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر شدت پسند اے کے 47 سے لیس تھے۔

(جاری ہے)

ایک اور سوال پر انھوں نے کہا کہ سات حملہ آوروں کو سکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران ہلاک کیا ہے جبکہ تین نے اپنے آپ کو اڑا دیا۔

اسلحہ بھارتی تھا یا نہیں تحقیقات کی جائیں گی،تاہم ابتدائی تحقیقات سے دہشت گردوں سے برآمد اسلحہ بھارتی ہے، جس کے بعض شواہد ملے ہیں۔ڈی جی رینجرز نے میڈیا کو مزید بتایا کہ دہشت گردوں نے کارگو عمارت کو آگ لگائی، دہشت گردوں کے خلاف رات ساڑھے 11 بجے شروع ہونے والا آپریشن صبح ساڑھے4 بجے مکمل ہوگیا، کسی جہاز کو نقصان نہیں پہنچا، حملے میں رینجرز کا ایک جوان شہید ہوا، رینجرز اور پولیس کے4، 4 جوان زخمی ہوئے، جب کہ اے ایس ایف کے 8 اہل کار شدید زخمی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ دس حملہ آور پانچ پانچ کی دو ٹولیوں میں ایئر پورٹ میں داخل ہوئے تھے۔ڈی جی رینجرز نے کہا کہ ایئر پورٹ کو کلیئر قرار دے دیا گیا ہے اور ایئر پورٹ حکام دوپہر سے آپریشنز کا آغاز کر سکتے ہیں۔