کراچی، کورنگی کراسنگ کے نجی اسپتال انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی ، مبینہ طور پر آکسیجن کی فراہمی نہ ہونے سے7 نومولودبچے جاں بحق ،گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ سندھ کا واقعہ کا نوٹس ، حکام سے رپورٹ طلب ،تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی گئی ، جاں بحق بچوں کے والدین کا احتجاج ،کورنگی روڈ پر ٹائر نذرآتش ،محکمہ صحت کا اسپتال کو سیل کرنے کا حکم

ہفتہ 7 جون 2014 05:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جون۔2014ء)کراچی کے کورنگی کے نجی اسپتال میں انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث 7 بچے جاں بحق ہوگئے، گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ سندھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے حکام سے رپورٹ طلب کرلی،سندھ حکومت نے سیکرٹری ہیلتھ اقبال درانی کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی،واقعہ کے بعد جاں بحق بچوں کے والدین کا احتجاج ،کورنگی روڈ پر ٹائر نذرآتش کر دئیے ،محکمہ صحت نے اسپتال کو سیل کرنے کا حکم دے دیا ۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں واقع ایک نجی اسپتال میں مصنوعی تنفس کی مشین انکیوبیٹر میں آکسیجن کی کمی پیدا ہوگئی لیکن انتظامیہ نے غفلت اور لاپرواہی کا ثبوت دیتے ہوئے اس پر توجہ نہ دی جس کے نتیجے میں مشینوں میں موجود 7 بچے جاں بحق ہوگئے،

بچوں کی ہلاکت کے خلاف والدین، عزیزواقارب اور اہل محلہ نے اسپتال میں شدید ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ کی اور ٹائر جلا کر کورنگی روڈ بھی بلاک کردی جس کے بعدحالات پر قابو پانے کے لیے پولیس اور رینجرز کو طلب کرنا پڑا۔

(جاری ہے)

ورثا کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ کو ان کے حوالے کیا جائے ورنہ اسپتال کو آگ لگا دی جائے گی جبکہ پولیس نے انتظامیہ کے 4 افراد کو حراست میں لے لیا اور دیگر کی تلاش جاری ہے۔جبکہ صوبائی وزیر صحت کی جانب سے اس بات کا سختی سے نوٹس لیا گیا ہے اور ساتھ ہی اسپتال کو سیل کرنے بھی احکامات جاری کئے گئے ہیں۔گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے بچوں کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ ای ڈی او ہیلتھ کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کیلئے 2 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرے گی۔

دریں اثناء بچوں کی ہلاکت کے خلاف والدین، عزیزواقارب اور اہل محلہ نے اسپتال میں شدید ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ کی اور ٹائر جلا کر کورنگی روڈ بھی بلاک کردی جس کے بعدحالات پر قابو پانے کے لیے پولیس اور رینجرز کو طلب کرنا پڑا۔بچوں کے ورثاکے مطابق اسپتال انتظامیہ کو ان کے حوالے کیا جائے ورنہ اسپتال کو آگ لگا دی جائے گی جبکہ پولیس نے انتظامیہ کے 4 افراد کو حراست میں لے لیا اور دیگر کی تلاش جاری ہے۔

جبکہ سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد کی جانب سے بھی اس بات کا سختی سے نوٹس لیا گیا ہے اور ساتھ ہی اسپتال کو سیل کرنے بھی احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ ای ڈی او ہیلتھ کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کیلئے 2 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرے گی۔دوسری جانب علاقہ مکینوں کے مطابق دو روز قبل بھی اسپتال میں دو بچوں کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے بعد دو روز میں مبینہ طور پر7 بچے جاں بحق ہوچکے ہیں۔

علاقہ مکینوں کے مطابق اسپتال میں اکثر اوقات ڈاکٹروں کی عدم دستیابی کے باعث دیگر ناتجربہ کار عملہ مریضوں کی دیکھ بھال کرتا ہے جس کے باعث اس طرح کے واقعات پیش آْتے ہیں۔دوسری جانب ٹاؤن ہیلتھ افسر ڈاکٹر سید حسین کے مطابق مذکورہ واقعہ میں 3بچے جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ دو جاں بحق بچوں کے اہل خانہ نے احتجاج کیا ہے ۔ٹاون ہیلتھ افسر کے مطابق مذکورہ واقعہ کی مزید تفتیش جاری ہے ۔