رحمان ملک کی ایم کیو ایم کارکنان اور رہنماؤں سے اظہار یکجہتی کیلئے نمائش چورنگی پر دھرنے میں شرکت،حکومت برطانیہ ایم کیو ایم کے کارکنان کو جذبات کو مد نظر رکھ کر تحقیقات کرے، الطاف حسین کو کچھ ہوا تو دیوانے پورے دیوانے ہوجائیں گے،حکومت پاکستا ن اعلی سطحی وفد برطانیہ بھیج کر انصاف دلانے میں بھرپور مدد کریں رحمان ملک

جمعہ 6 جون 2014 07:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ 6جون۔2014ء)پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے ایم کیو ایم کے کارکنان اور رہنماؤں سے اظہار یکجہتی کیلئے نمائش چورنگی پر ایم کیو ایم کے دھرنے میں شرکت کی ،اس موقع پررحمان ملک نے کہا ہے کہ پاکستان اور یورپ کے ماحول میں فرق ہے، حکومت برطانیہ ایم کیو ایم کے کارکنان کو جذبات کو مد نظر رکھ کر تحقیقات کرے اگر الطاف حسین کو کچھ ہوا تو دیوانے پورے دیوانے ہوجائیں گے۔

جمعرات کوکراچی میں نمائش چورنگی پر ایم کیو ایم کے کارکنان و رہنماؤں کی جانب سے برطانیہ میں الطاف حسین کی گرفتاری کیلئے دیئے جانے والے دھرنے میں پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے شرکت کی اور ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین ، ایم کیو ایم کے کارکنان و رہنماؤں کے ساتھ اظہار ہمدردی و یکجہتی کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے سینیٹر رحمان ملک کی دھرنے میں شرکت اور اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ الطاف حسین بلڈ پریشر اور شوگر کے مرض کے ساتھ ساتھ دل کے بھی عارضے میں مبتلا ہیں ، ایم کیو ایم کے کارکنان انکی صحت سے متعلق پریشان ہیں ، اگر کسی بھی ذہنی دباؤ کے نتیجے میں انکی طبیعت خراب ہوتی ہے تو یہ ایم کیو ایم کے کارکنان کیلئے تشویش کا باعث ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکنان پہلے دن سے اپنے قائد کے امن کی تعلیمات پر عمل پیرا ہیں لیکن آج کچھ شرپسندوں نے اپنی سازشوں سے ایم کیو ایم کی محنت پر پانی پھیرنے کی کوشش کی جسے ہم نے اپنی تنظیمی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ناکام بنایا ہے۔انہوں نے سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے کوچیئر مین آصف علی زرداری اور چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا بھی مشکل وقت میں ایم کیو ایم کا ساتھ دینے پر شکریہ کا اظہار کیا ۔

اس موقع پر سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ الطاف حسین صرف الطاف بھائی نہیں بلکہ ایک سیاسی انسٹی ٹیوشن ہیں ،انکی جمہوریت کیلئے کاوشیں وخدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ الطاف حسین پرکوئی مشکل وقت آیاہو جس طرح اللہ نے پہلے مشکل حالات سے الطاف حسین کو نکالا تھا اسی طرح اس مرتبہ بھی الطاف حسین پر لگنے والے الزامات صرف الزامات ہی رہیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ مشکل وقت سب پرآتا ہے اور چلا جاتا ہے لیکن مشکل وقت میں دشمن اور دوست کو پہچاننے کا موقع ملتا ہے جو ایم کیو ایم کو نصیب ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گرفتاری سے ایک رات پہلے انکی الطاف حسین سے رات دو بجے بات ہوئی تھی ، انکی آواز میں کراہٹ تھی انکی طبیعت ٹھیک نہیں تھی ۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے کہا تھا کہ حکومت برطانیہ انکے خلاف کوئی بڑی کاروائی کرنے والی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی اگر بیمار ہو تو اسے چھوٹ دی جاتی ہے ، ایک پاکستانی اور قوم کی حیثیت سے انسانیت کے ناطے اپیل کرتے ہیں کہ انہیں صحت کی سہولیات دی جائیں۔انہوں نے کہا کہ مختلف لوگ الطاف حسین سے متعلق پیروپیگنڈا کیا جارہا ہے اسے ختم کیا جائے ، بہت سے الزامات لگتے ہیں ،دنیا بھر کے 95فیصد سیاستدانوں پر الزامات لگتے ہیں لیکن یہ الزامات کا ہر گز مطلب نہیں ہوتا کہ وہ ملزم ہو ، تحقیقات صحیح انداز میں چلائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان الطاف حسین کو انصاف دلانے کیلئے ہائی لیول کا وفد حکومت برطانیہ کے پاس بھیج کر انصاف دلانے میں بھرپور مدد کریں۔ا نہوں نے کہا کہ برطانیہ میں منی لانڈرنگ کے کیس میں کئی لوگوں کو بلایا گیا لیکن چوبیس گھنٹے میں رہا کردیا گیا توپھر الطاف حسین کے ساتھ ایسا برتاؤ کیوں؟ ،حکومت برطانیہ ایم کیو ایم کے کارکنان کے جذبات کو مد نظر رکھتے ہوئے معاملات دیکھے ، پاکستان اور یورپ کے ماحول میں فرق ہے اگر الطاف حسین کو کچھ ہوا تو دیوانے پورے دیوانے نہ ہوجائیں۔

اس موقع پر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ الطاف حسین کی آواز پوری قوم کی آواز ہے ،الطاف حسین نے ہمیشہ قوم کو مشکل حالات سے نکالا ہے آج الطاف حسین پر مشکل وقت آیا ہے یہ بھی نکل جائے گا ، پورے کراچی نے ایم کیو ایم کا ساتھ دے کر شہر کو بند رکھا اور ہماری اپیل پر شہر میں کاروباری زندگی بحال کیا ۔