کراچی، متحدہ قومی موومنٹ کے احتجاج کے باعث دو روز سے بند کاروبار کھولنے کے بعد افواہیں گردش کرنے سے شہریوں میں افراتفری پھیل گئی، 50فیصد کاروباری مراکز اور پیٹرول پمپ مکمل بند ہوگئے ،سڑکوں سے قانون نافذ کرنے والے ادارے غائب ،سندھ حکومت کا شہر میں عمل دخل نہ ہونے سے شہریوں کی پریشانی میں مزید اضافہ ، کاروبار بند کرانے میں کارکن ملوث نہیں ،کاروبار زندگی بحال کرنا حکومت کی زمہ داری ہے،متحدہ قومی موومنٹ

جمعہ 6 جون 2014 07:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ 6جون۔2014ء)کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے احتجاج کے باعث دو روز سے بند کاروبار کھولنے کے بعد افواہیں گردش کرنے سے شہریوں میں افراتفری پھیل گئی ،کراچی میں 50فیصد کاروباری مراکز اور پیٹرول پمپ مکمل بند ہوگئے ،سڑکوں سے قانون نافذ کرنے والے ادارے غائب ،سندھ حکومت کا شہر میں عمل دخل نہ ہونے سے شہریوں کی پریشانی میں مزید اضافہ ،سوک سینٹر میں نامعلوم افراد نے شہری حکومت کے دفاتر بھی بند کرادئیے،متحدہ قومی موومنٹ نے کہا ہے کہ کاروبار بند کرانے میں کارکن ملوث نہیں ،کاروبار زندگی بحال کرنا حکومت کی زمہ داری ہے ۔

تفصیلات کے مطابق لندن میں منگل کو منی لانڈرنگ مقدمے میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کی گرفتاری کے بعد کراچی میں کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ۔

(جاری ہے)

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اجلاس کے بعد نمائش چورنگی پر دھرنا جاری رکھنے کے اعلان کے ساتھ یہ بھی اعلان کیا کہ کاروبار زندگی بحال کر دیا جائے اور کالجز اور جامعات کو کھول دیا جائے ۔

تاہم جمعرات کی صبح کاروبار کھولنے کے بعد شہر کے مختلف علاقوں نامعلوم مشتعل افراد پھر سڑکوں پر آگئے اور لیاقت آباد، بندھانی کالونی، ناظم آباد، اورنگی ٹاون، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی ، برنس روڈ، لانڈھی ، گلستان جوہر،قصبہ کالونی ،نیوکراچی ،کورنگی ،ملیر،گلشن اقبال سمیت مختلف علاقوں میں جمعرات کی شام تک کاروباری مراکز افواہوں کے بعد کبھی کھولتے اور کبھی بند ہوتے رہے جس سے شہریوں کا مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

اس دوران کراچی کی شاہراہوں سے پولیس اور رینجرز مکمل غائب رہی جس کاروباری افراد کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور افواہوں پر ہی کاروبار بند کرتے رہے ۔دوسری جانب جمعرات کی صبح دو دن بعد کھولنے والے پیٹرول پمپس پر شہری بڑی تعداد میں پہنچ گئے جس سے پیٹرول پمپس پر لمبی قطاریں لگ گئیں اس دوران افواہوں کی گردش کے بعد جمعرات کی دوپہر شہر میں تمام پیٹرول پمپس بند ہوگئے ۔

تاجر رہنما عتیق میر نے مارکیٹیں بند کرانے والوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کاروبار جاری رکھنے کے لیے تعاون کریں۔دوسری جانب ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے شر پسند عناصر کی جانب سے کاروبار بند کرنے کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعض عناصر اس طرح کی مذموم کارروائیوں کے ذریعے صورت حال خراب کرنا چاہتے ہیں، بعض عناصر چاہتے ہیں اس کا الزام متحدہ قومی موومنٹ کے سرتھوپا جائے، اس صورت حال میں عوام پرامن رہیں اور اپنے جذبات قابو میں رکھیں، تاجروں، صنعتکاروں، ٹرانسپورٹرز سے اپیل ہے کہ وہ اپنے کاروبار کھولے رکھیں۔