وفاقی حکومت نے بی آئی ایس پی کے تحت مزید 328ملین روپے تھر متاثرین کے لیے جاری کردئیے،تقریبا 354ملین روپے کی قسط بی آئی ایس پی سے تعلق رکھنے والے 53ہزار سے زائدتھر متاثرین میں تقسیم کی گئی

جمعرات 5 جون 2014 04:24

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5جون۔ 2014ء) وفاقی حکومت نے ضلع تھر کے قحط زدہ لوگوں کو امداد کی دوسری قسط جاری کردی ہے۔ تقریبا 354ملین روپے کی قسط بی آئی ایس پی سے تعلق رکھنے والے 53ہزار سے زائدتھر متاثرین میں تقسیم کی گئی ہے۔ تھر کے قحط زدہ لوگوں کی امداد کے لیے وفاقی حکومت نے پہلا قدم اٹھاتے ہوئے یہ اعلان کیا ہے کہ نقد مالی امداد متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کی جائے گی۔

امداد کی تقسیم کو شفا ف اور موثر بنانے کی غرض سے اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ غربت شماری کی بنیاد پربی آئی ایس پی کے اہل مستحقین جو ڈیبٹ کارڈ حاصل کر چکے ہیں اس امداد سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ اپریل 2014میں51ہزار سے زائدتھر مستحقین کو6400روپے فی کس کے حساب سے پہلی قسط ادا کی گئی۔ یہ رقم3600روپے کی سہ ماہی ادائیگی کے علاوہ تھی جس کا مطلب ہے کہ مالی سال 2013-14کی تیسری سہ ماہی میں تھر کے لیے 10000روپے کی مجموعی رقم فی مستحق ادا کی گئی ۔

(جاری ہے)

ایک مرتبہ پھر 51ہزار سے زائد تھر مستحقین کو اضافی6400روپے فی کس ادا کئے گئے ہیں اور اس حساب سے مالی سال 2013-14کی چوتھی سہ ماہی میں مستحقین کے لیے 10000روپے کی مجموعی رقم فی مستحق بنتی ہے۔ مزید برآں ، مستحقین تک رسائی حاصل کرنے کی مہم کے ذریعے پہلی قسط کی ادائیگی سے لے کر اب تک 1997ضلع تھرکے مستحقین کو نقد مالی معاونت کے لیے شامل کیا جا چکا ہے۔

ان مستحقین کو دونوں اقساط 12800روپے فی کس کے حساب سے ادا کی گئی ہیں جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سہ ماہی مالی معاونت کے علاوہ ہیں۔ اس کے علاوہ، بی آئی ایس پی نے حال ہی میں موجودہ مالی سال کی چوتھی سہ ماہی کی قسط بھی جاری کر دی ہے اور تھر کے مستحقین امدادی رقم کے ساتھ قسط بھی وصول کریں گے۔ ادائیگی کی ترسیل کے لیے پارٹنر بینک یو بی ایل کو ضلع میں خاص انتظامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ متاثرہ مستحقین ایک آسان اور با وقار طریقے سے امداد حاصل کر سکیں ۔

متعلقہ عنوان :