سندھ حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ عوام دوست بنائے، آصف علی زرداری،بجٹ میں انفرااسٹرکچر، بنیادی سہولیات کی فراہمی اور خواتین واقلیتوں کو مزید بااختیار بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ ترقیاتی منصوبے شامل کئے جائیں۔ تمام صوبائی وزراء اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں۔ کسی وزیر کے خلاف آئندہ کسی اجلاس میں کوئی شکایت سامنے آئی تو اسے عہدے سے ہٹادیا جائے گا، اجلاس سے خطاب

بدھ 4 جون 2014 07:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جون۔2014ء)پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت صوبے کے آئندہ مالی سال کا بجٹ عوام دوست بنائے، بجٹ میں انفرااسٹرکچر، بنیادی سہولیات کی فراہمی اور خواتین واقلیتوں کو مزید بااختیار بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ ترقیاتی منصوبے شامل کئے جائیں۔ تمام صوبائی وزراء اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں۔

اگر کسی وزیر کے خلاف آئندہ کسی اجلاس میں کوئی شکایت سامنے آئی تو اسے عہدے سے ہٹادیا جائے گا۔ سندھ حکومت کراچی سمیت اندرون سندھ میں لوڈشیڈنگ کے حوالے سے وفاق اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے رابطہ کرکے اس مسئلے کو حل کرانے کے لئے اقدامات کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو بلاول ہاؤس میں پیپلز پارٹی سندھ سے تعلق رکھنے والے اراکین صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء، مشیران، معاون خصوصی اور اراکین صوبائی اسمبلی بھی موجود تھے۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو سندھ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی سے متعلق بریفنگ دی۔

وزیراعلی سندھ نے وفاق کی جانب سے سندھ کے 45 منصوبوں میں سے 11منصوبوں کو خراج کرنے، سندھ کے پانی کی کٹوتی، کراچی آپریشن کے لئے وفاق کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی، صوبے میں امن وامان کی صورتحال اور جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے پارٹی قیادت کو تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ اجلاس میں بعض صوبائی وزراء نے بیورو کریسی کی جانب سے عدم تعاون کی شکایات کے انبار لگادیئے اور پارٹی قیادت کو آگاہ کیا کہ بعض وزراء اور بیورو کریسی کی جانب سے تعاون نہ کرنے کی صورت میں عوامی مسائل کے حل میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

اراکین سندھ اسمبلی نے کراچی سمیت صوبے بھر میں لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کی شکایات سے بھی پارٹی قیادت کو آگاہ کیا۔ ملیر سے تعلق رکھنے والے اراکین سندھ اسمبلی نے ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن ملیر کے حوالے سے شکایات سے آگاہ کیا جس پر پارٹی قیادت نے ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی قیادت میں ایک کمیٹی قائم کردی جس میں شاہینہ بلوچ، نادیہ گبول اور ثانیہ ناز بلوچ شامل ہیں۔

یہ کمیٹی ڈی ایم سی ملیر کے حوالے سے شکایات کو دور کرنے کے لئے متعلقہ اداروں سے رابطہ کرکے اقدامات کرے گی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ پارٹی انتقامی سیاست پر نہیں بلکہ جمہوریت پر یقین رکھتی ہے ۔ شہید بینظیر بھٹو کی پالیسی کے سبب آج ملک میں جمہوریت مضبوط ومستحکم ہے۔ انہوں نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ صوبے کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو متوازن اور عوام دوست بنایا جائے۔

بجٹ میں تعلیم، صحت، پینے کے صاف پانی، آبپاشی، زراعت، انفرااسٹرکچر سمیت شہری اور دیہی علاقوں کی ترقی کے لئے زیادہ سے زیادہ ترقیاتی منصوبے شامل کئے جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام ترقیاتی منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ سندھ کے مالی سال کا بجٹ 2014-15ء عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے۔

آصف علی زرداری نے تمام وزراء کو ہدایت کی کہ وہ اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں۔ پارٹی رہنماؤں، کارکنان اور عوام سے رابطے میں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن صوبائی وزراء کے خلاف آئندہ شکایتیں آئیں گی انہیں عہدوں سے ہٹادیا جائے گا اور آئندہ وزراء کا انتخاب پارٹی کی خفیہ رائے شماری سے کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ کے حوالے سے اتحادی جماعتوں اور دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی رابطے کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ کی تیاری کے حوالے سے اتحادیوں اور دیگر سیاسی قوتوں سے رابطے کئے جائیں اور کراچی سمیت سندھ بھر میں امن وامان کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں جبکہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے پولیس کو جدید اسلحہ اور سہولیات کی فراہمی کیلئے خصوصی گرانٹ بھی رکھی جائے۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی جماعت ہے۔

اس کے نمائندے عوام کے حاکم نہیں بلکہ خادم ہیں۔ تمام صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی عوام سے رابطوں میں رہیں اور ہر ماہ اپنے اپنے حلقوں میں عوامی کھلی کچہریاں منعقد کی جائیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ عوام کے مسائل حل کرنے میں جو بیورو کریسی عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرتی ہے، ان کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔

اجلاس میں پارٹی کے تنظیمی امور اور پارٹی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی اجلاس میں وفاق کی جانب سے سندھ حکومت سے عدم تعاون، پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز مشرف اور سابق وفاقی وزیر راجہ پرویز اشرف کے خلاف ہونیو الی انتقامی کاروائیوں پر تشویش کا اظہار بھی کیا گیا اور واضح کیا گیا کہ پارٹی رہنماؤں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ وزیراعلیٰ سندھ وفاق کی جانب سے عدم تعاون کی شکایات پر وزیراعظم سے بات کریں۔

متعلقہ عنوان :