مسلمانوں کو دہشت گردی کے اڈے قرار دینے والے خود بین الاقوامی دہشت گر د ہیں، مولانا فضل الرحمان، مغربی تہذیب کو مسلط کرنے اور مدارس کو ختم کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، تقریب سے خطاب

منگل 3 جون 2014 07:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3جون۔2014ء)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مسلمانوں کو دھشت گر د ی کے اڈے قرار دینے والے خود بین الاقوامی دھشت گر د ہیں، مغربی تہذیب کو مسلط کرنے اور مدارس کو ختم کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے پشاور میں صوبہ بھر کے فضلاء کی دستار بندی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا، اس موقع پر جے یو آئی کے جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری، ڈاکٹر خالد محمود سومرو، وفاق المدارس کے ناظم اعلیٰ قاری حنیف جالندھری، مولانا عطاء الرحمان نے بھی خطاب کیا، دستار فضیلت کانفرنس کے تمام تر انتظامات موٹر وے چوک پر کئے گئے تھے لیکن بارش کی وجہ سے جمعیت سیکرٹریٹ میں منعقد ہو ئی،

اجتماع میں صوبہ بھر سے 5000سے زائد فارغ علماء کرام نے شرکت کی، اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے آخری حدیث پڑھی اور خطاب کرتے ہوئے طلباء کو تلقین کی کہ وہ فراغت کے بعد اپنے عقیدے اور نظریہ کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ایک پلیٹ فار م تلے دین کی اشاعت کے فروغ کیلئے اپنا کردار ادا کریں، آج کا طالبعلم کل کا معمار ہے، اس لئے دین علوم کے حصول کے بعد تقویٰ ، پرہیز گاری، اور استقامت کا دامن پکڑ کر اسلام کی ترویج اور عطن کی سا لمیت کے لئے ہمہ تن مصروف عمل رہیں، انھوں نے کہا کہ مدارس کے خلاف ایک منظم سازش کے تحت اقدامات کئے جارہے ہیں، دھشت گردی کی آڑ میں 55000افراد کو لقمہ اجل بنا دیا گیا، 80ارب ڈالر کا نقصان دیکر معاشی اور اقتصادی بدحالی کے اندھیرے میں ملک کو ڈبو دیا گیا اور دوسروں کی جنگ کو پاکستان پر مسلط کردی گئی، انھوں نے کہا کہ مدارس دین اشاعت اور اسالم کی ترویج کا زریعہ ہیں مسلمانوں اور مدارس کو دگشت گرد کہنے والے بین الاقوامی دہشت گرد ہیں،

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یہوردی لابی دنیا کے وسائل پر قبضہ کا خواب دیکھ رہے ہیں اور پوری دنیا کے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی وہ ہے جو پسماندہ اقوام کو غلام بنا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ مختلف مسائل کا شکار پاکستان کو کوئی تنہا بحرانوں سے نہیں نکال سکتا م جامعہ اور باہمی مشاورت ہی سے معاملات کو سلجھایا جا سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ امن کے حصول کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہیگی، سنجیدہ مذاکرات امن فراہم کرسکتے ہیں، غیر سنجیدہ اقدامات حالات کو مزید بگڑنے کی طرف لیجارہے ہیں ، انہوں نے جمعیت علماء اسلام خیبر پختونخوا کو کامیاب اجتماع اور طلباء کو فراغت پر مبارک باد دی۔