رواں سال جولائی تا مارچ 2013-14 میں بجلی کی پیداوار 23048 میگا واٹ رہی،ہائیڈرو 6858 ، تھرمل 15440 ، نیوکلیئر 750 میگا واٹ تھی، گزشتہ سال کے مقابلے میں بجلی کی پیداوار 11فیصد اضافہ ہوا، اس طرح ہائیڈرو میں 29.7فیصد ، تھرمل 67فیصد اور نیوکلیئر 3.3فیصد رہی، اقتصادی جائزہ رپورٹ

منگل 3 جون 2014 07:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3جون۔2014ء) اقتصادی سروے 2013-14ء کے مطابق جولائی تا مارچ 2013-14ء میں بجلی کی پیداوار 23048 میگا واٹ رہی اس میں ہائیڈرو 6858میگا واٹ ، تھرمل 15440 میگا واٹ اور نیوکلیئر 750 میگا واٹ تھی جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں بجلی کی پیداوار 11فیصد اضافہ ہوا ہے اس طرح ہائیڈرو میں 29.7فیصد ، تھرمل 67فیصد اور نیوکلیئر 3.3فیصد رہی ۔

سروے کے مطابق توانائی کے متبادل ذرائع کے لیے ای ای ڈی جی نے ہوا کے ذریعے بجلی بنانے کے 35 منصوبوں کو آئی پی پیز کے ذریعے مکمل کرنے کی منظوری دی یہ منصوبے تکمیل کے مختلف مراحل میں ہیں ۔

(جاری ہے)

شمسی توانائی کے تحت بجلی پیدا کرنے کے 24 منصوبوں کی بھی منظوری دی گئی ہے جس سے بجلی کی پیداوار میں 798میگا واٹ کا مزید اضافہ ہوگا ۔ اس کے ساتھ ساتھ دیہاتوں کو بجلی کی فراہمی کے لیے تین ہزار شمسی توانائی کے نظام لگانے کی بھی منظوری دے دی گئی ہے جس سے تھرپارکر ضلع کو 49 دیہات اور دیگر سندھ کے 51 دیہات جبکہ بلوچستان کے تین سو دیہات کو بجلی کی سہولت میسر ہوئی اس کے علاوہ اقتصادی رابط کمیٹی معاون پیداوار پاور فریم ورک کی منظوری دی ہے جس کے تحت گنے کے پھوک سے بجلی بنانے کے منصوبوں سے دو سے تین سال میں 15سو سے 2000 ہزار میگا واٹ کی پیداوار متوقع ہے ۔

متعلقہ عنوان :