طالبان کا افغانستان میں واپسی سے قبل امریکی فوج کو زبردست نقصان پہنچانے کا منصوبہ

منگل 3 جون 2014 07:02

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3جون۔2014ء)طالبان کا افغانستان سے امریکی واپسی سے قبل ان کو تباہی سے دو چار کرنے کا منصوبہ تیا ر کر دیا گیا ہے۔روس سے جدید ہتھیاروں کو درآمد کر کے طالبان کے تمام مراکز کو لیس کردےئے ہیں۔درآمد دکئے جانے والے اسلحہ میں جدید جنگی ساز و سامان بھی شامل ہے۔طالبان کے سینئر کمانڈرنے نام ظاہر نہ کرنے کی صورت میں بتایا ہے کہ روس سے طالبان نے جدید اسلحہ اور دیگر جنگی و سامان کی بڑی مقدار میں درآمد کر کے افغانستان کے مختلف شہروں میں موجود طالبا ن کے مراکز تک پہنچا دئیے گئے ہیں۔

جس میں جنگی تیاروں کو ما گرانے والا زوکہ ایک نامی ہتھیار جدید ہتھیار بھی شامل ہے۔زوکہ ایک گاڑی پر نصف کئے جانے سے جنگی طیارے کو نشانہ بنانے کا ایک اہم آلہ ہے جو زمین تین پاوٴں والا سٹینڈ پر بھی فیٹ کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

زوکہ ایک سے پہلے بھی کئے جنگی طیارے اورہیلی کاپٹر وں کو نشانہ بنا یا جا چکا ہے۔اور طالبان کے ہر دوسرے کمانڈر ان کو کندوں پر استعمال کر سکتا ہے۔

ا ن کے علاوہ 3,6,9اور 12 فٹ کے میزائل بھی درآمد کئے جا چکے ہے۔یہ میزائل بھی طالبان کے اکثر کمانڈر بڑی مہارت سے کندوں یا گاڑی سے با آسانی فائیر کیا جا سکتا ہے۔ان میزائلوں کو اکثر دور سے فائر کئے جاتے ہیں۔ جن سے تباہی کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے۔جب کہ زمینی جنگ کے لئے ڈبل گیٹ روسی کلاشنکوف بھی منگوائے جا چکے ہیں۔ اس کلاشنکوف کی حصوصیات دوسرے کلاشنکوفوں کے مقابلے میں۔

زیادہ اہم ہے۔ ایک تو یہ وزن میں کم ہوتا ہے۔جبکہ گرم ہونے کی صورت میں ا ن کے رینج میں کمی نہیں آتی ہے۔ بلکہ اور زیادہ ہو جاتی ہے۔ یہ کلاشنکوف پاکستان اور افغانستا ن کے قبائلی علاقہ جات میں قبائلی کا پسندیدہ اور سب سے مہنگے ہتھیار ہے۔جدید ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ دیگر سازوسامان کی ترسل بھی کی جارہی ہے۔جن میں جیکٹ ، آئینک، ٹارچ اور دیگر استعمال کے سامان شامل ہے۔ان سازوں سامان کو مختلف مراکز تک پہنچادئے گئے ہیں۔