دفاعی شعبے کی ضروریات پہلے بھی پوری کی جاتی رہی ہیں ، آئندہ بھی ہونگی ،وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، حکومت کی معاشی پالیسیوں سے عوام خوش ہیں ، عوام نے موجودہ حکومت کو مینڈیٹ دیا ہے تین چار جلسوں سے حکومت ختم نہیں ہو تی، ڈالر کے 127 روپے تک پہنچنے کی باتیں کرنیوالوں کے اندازے غلط ثابت ہو گئے ،حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے قرضوں کے حصول میں نمایاں کمی آئی ہے ، موجودہ حکومت کے ترقیاتی منصوبے وسطی پنجاب تک محدود ہونے کا تاثر درست نہیں ، کیا داسو ، دیامر بھاشا، کراچی لاہور موٹر وے اور گوادر جیسے منصوبے وسطی پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں ، اعلیٰ غیر ملکی شخصیات کو عام گاڑیوں میں گھمائیں گے تو ڈیڑھ ارب ڈالر کے تحفے نہیں ملیں گے ، پریس کانفرنس

منگل 3 جون 2014 06:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3جون۔2014ء)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دفاعی شعبے کی ضروریات پہلے بھی پوری کی جاتی رہی ہیں ، آئندہ بھی پوری کی جاتی رہیں گی ، حکومت کی معاشی پالیسیوں سے عوام خوش ہیں ، عوام نے موجودہ حکومت کو مینڈیٹ دیا ہے تین چار جلسوں سے حکومت ختم نہیں ہو تی، ڈالر کے 127 روپے تک پہنچنے کی باتیں کرنیوالے اب خاموش ہیں ، انکے اندازے غلط ثابت ہو گئے ،حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے قرضوں کے حصول میں نمایاں کمی آئی ہے ۔

پیر کو اقتصادی جائزہ 2013-14 کے اجراء کے موقع پر میڈیا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ نواز شریف حکومت ملک کی تمام دفاعی ضروریات پورے کریگی ، دفاع کے شعبے کی ضروریات پہلے بھی پوری کی جاتی رہی ہیں اور آئندہ بھی پوری کی جاتی رہیں گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میرے جی ایچ کیو کے دورے کے حوالے سے کسی کو فکر نہیں ہونی چاہئے، اسحاق ڈار نے کہا کہ نواز شریف نے اللہ کے فضل کرم سے ملک کو نا قابل تسخیر بنایا ہے ۔

وزیر خزانہ نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ موجودہ حکومت کے ترقیاتی منصوبے وسطی پنجاب تک محدود ہیں انہوں نے کہا کہ کیا داسو ، دیامر بھاشا، کراچی لاہور موٹر وے اور گوادر جیسے منصوبے وسطی پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں

کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبہ سے متعلق وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ منصوبہ جاپانی ادارے جائکا (JICA)کے مالی تعاون سے بننا ہے اس کیلئے پہلے ہمیں زمین اور پٹری سے متعلق امور کو حتمی شکل دینا ہو گا ہم جاپان کے وزیراعظم اور جائکا کے صدر سے بھی بات کر چکے ہیں لیکن پہلے سندھ حکومت کو اپنے حصے کا کام مکمل کرنا چاہئے ہم نے دیا مر بھاشا ڈیم کے معاملہ میں وزیراعظم کی طرف سے تختی لگوا کر کام نہیں چلایا بلکہ عملی طور پر پیش رفت کر رہے ہیں زمین کی خریداری کی جارہی ہے موجودہ اور آئندہ سال کے بجٹ میں رقوم مختص کی گئی ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسیوں سے عوام خوش ہیں اور عوام نے موجودہ حکومت کو مینڈیٹ دیا ہے تین چار جلسوں سے حکومت ختم نہیں ہو تی۔

ایک اور سوال پر وزیر خزانہ نے بتایا کہ غربت سے متعلق پرانے اعداد و شمار سے میں متفق نہیں تھا جو 1.25 ڈالر فی کس روزانہ آمدن کی بنیاد پر مرتب کئے گئے تھے نئے اعداد و شمار کیلئے دو ڈالر روزانہ آمدن کو بنیاد بنایا گیا ہے اور دیکھا جائے تو ہماری آدھی سے زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہیں ۔

غیر ملکی مہمانوں کیلئے قیمتی گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے ایک سوال پر وزیر خزانہ نے کہا کہ غیر ملکی مہمانوں کی عزت کرنا ہمارا فرض ہے اگر اعلیٰ غیر ملکی شخصیات کو عام گاڑیوں میں گھمائیں گے تو ڈیڑھ ارب ڈالر کے تحفے نہیں ملیں گے ۔ دنیا بھر میں باہر سے آنیوالوں کی اچھے انداز میں مہمان نواز کی جاتی ہے وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈالر کے 127 روپے تک پہنچنے کی باتیں کرنیوالے اب خاموش ہیں اور انکے اندازے غلط ثابت ہو گئے ہیں گزشتہ سال کے حالیہ عرصہ کے مقابلہ میں ڈالر کی قیمت تقریباً برابر ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے گردشی قرضوں کی رقوم 60 دن میں ادا کرنے کا کہا تو باتیں ہونے لگیں کہ 60 دن میں یہ رقم کیسے ادا ہو گی لیکن اللہ کا شکر ہے کہ ہم نے 45 دن میں ادائیگی کر کے دکھائی۔