آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ آج پارلیمنٹ میں پیش ہوگا،وزیر خزانہ بجٹ پیش کریں گے،بجٹ کا حجم 39 کھرب 60 ارب روپے کے قریب ہوگا، سود اور قرض کی ادائیگی پر 13 کھرب اور دفاع پر 7 کھرب روپے مختص ، عوام کو 229 ارب روپے کی سبسڈی مل سکتی ہے، ملک کا مجموعی خسارہ 14 کھرب 95 ارب روپے ہو گا، تنخواہوں اور پنشن میں 10 سے 15 فی صد اضافے کا امکان ،وفاقی کابینہ کا اجلاس آج وزیر اعظم کے زیر صدارت ہوگا، وفاقی بجٹ کی منظوری دی جائیگی

منگل 3 جون 2014 06:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3جون۔2014ء ) آئندہ مالی سال 2014-15 کیلئے وفاقی بجٹ آج منگل کو پارلیمنٹ میں پیش ہوگاجس کا حجم 39 کھرب 60 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے ۔ سود اور قرض کی ادائیگی پر 13 کھرب اور دفاع پر 7 کھرب روپے خرچ ہونے کا امکان ہے۔ جبکہ عوام کو 229 ارب روپے کی سبسڈی مل سکتی ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار تین جون کی سہ پہر، قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کریں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آیندہ بجٹ میں ٹیکس آمدنی کا ہدف 28 کھرب 10 ارب روپے ہوسکتا ہے جبکہ نان ٹیکس آمدنی 815 ار ب روپے ہوسکتی ہے۔ قومی مالیاتی کمیشن کے تحت وفاق صوبوں کو 17 کھرب روپے فراہم کرے گا۔صوبوں کو 35 ارب روپے کی گرانٹ بھی ملے گی۔ انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 85 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔ وفاقی حکومت تنخواہوں اور پنشن میں 10 سے 15 فی صد اضافے پر غور کررہی ہے۔

(جاری ہے)

ملازمین کی پنشن پر 225 ارب روپے اور تنخواہوں کے لیے 295 ارب روپے خرچ کیے جانے کا تخمینہ ہے۔ وفاق کا ترقیاتی بجٹ 525ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

وفاق کو آیندہ بجٹ میں 16 کھرب 30ارب روپے کا خسارہ ہوسکتا ہے تاہم صوبے وفاق کو 225 ارب روپے سرپلس دیں گے اس طرح ملک کا مجموعی خسارہ 14 کھرب 95 ارب روپے ہو گا، اس سے قبل وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم نواز شریف کے زیر صدارت ہوگا جس میں وزیر خزانہ آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بریفنگ دیں گے بعد میں کابیبہ وفاقی بجٹ کی منظوری دے گی ۔کابینہ کی منظوری کے بعد وزیر خزانہ اسحاق ڈار وفافی بجٹ قومی اسمبلی اور سینٹ میں پیش کریں گے۔ چار وز کے وقفہ کے بعد بجٹ پر قومی اسمبلی میں باضابطہ بحث شروع ہوگی۔

متعلقہ عنوان :