امریکہ،گوشت کی جگہ دال پکانے پر بیوی کو قتل کرنے والے شوہر پر فرد جرم عائدکردی گئی ، سزا کا فیصلہ سولہ جون کو سنایا جائے گا،من پسند ڈش تیار نہ کرنے پر بیوی کی سرزنش حق تھا ،میرا مرغوب کھانا تیار نہ کر اس نے مجھے تکلیف پہنچائی تھی،ملزم نور حسین

پیر 2 جون 2014 07:45

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جون۔2014ء)ایک امریکی عدالت نے پاکستانی نژاد شخص پر اپنی بیوی کو قتل کرنے کی پاداش میں فرد جرم عائد کی ہے،سزا کا فیصلہ سولہ جون کو سنایا جائے گا۔ نور حسین پر الزام تھا کہ اس نے دو اپریل 2011ء کو امریکی شہر نیویارک میں اپنی بیوی کو محض اس لیے مار مار کر موت کی نیند سلا دیا تھا کہ اس نے گھر میں گوشت کے بجائے دال پکا ڈالی تھی۔

العریبہ ٹی وی کے مطابق پچہتر سالہ ملزم نور حسین کا کہنا ہے کہ اس کی من پسند ڈش تیار نہ کرنے پر بیوی کی "سرزنش" اس کا حق تھا کیونکہ اس نے میرا مرغوب کھانا تیار نہ کر اسے تکلیف پہنچائی تھی۔

گوشت خور بوڑھے شوہر نے مزید بتایا کہ مقتولہ اس کی تیسری بیوی تھی جو اس کا "احترام نہ کرنے کی پاداش میں اپنے انجام کو پہنچی۔

(جاری ہے)

نور حسین کی خاتون وکیل جولی کلارک کا کہنا ہے کہ اس کے موکل نے بیوی کو قتل کی نیت سے نہیں مارا پیٹا۔

اس نے من پسند کھانا نہ پکانے کی پاداش میں اس کے سر اور جسم کے بعض دیگر حصوں پر لاٹھیاں برسائی تھیں جس کے نتیجے میں 'غیر ارادی' طور پر اس کی جان چلی گئی تھی۔تاہم ملزم کو سزا سنانے والے جج ماتھیو دیمیک کا کہنا ہے کہ مقتول عورت کا جسم بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھا اور اس کی خون میں لت پت نعش بستر پر پڑی تھی جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بیوی کو قتل عمد کی نیت سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

جرم ثابت ہونے کی صورت میں قاتل شوہر کو کم سے کم پچیس سال یا عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ سزا کا فیصلہ سولہ جون کو سنایا جائے گا۔نور حسین کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ کئی سال سے پڑوسیوں کے گھر میں میاں بیوی کے لڑنے جھگڑنے کی آوازیں سنتے رہے ہیں۔ کئی بار انہوں نے خاتون کی دل دہلا دینے والی چیخیں بھی سنیں۔قاتل کی وکیل کا کہنا ہے کہ اس کے موکل کی تربیت جس ماحول میں ہوئی اس میں بیویوں کی سرزنش کو شوہرکا حق سمجھا جاتا ہے

متعلقہ عنوان :