بھارت مسئلہ کشمیر کے حل کی بجائے مزید لٹکانے کی سازشیں کررہا ہے، سید علی گیلانی، مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی انتخابات کے بائیکاٹ پر نہتے کشمیریوں کو گاجر مولی کی طرح قتل کیا گیا ، عالمی دنیا کی طرح پاکستانی حکمرانوں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، میاں نواز شریف کو نریندر مودی کی ماں کا احساس ہے ،67سالوں سے ہزاروں کشمیری ماؤں کے گھر اجھڑ گئے ان کا احساس نہیں آیا ، پاکستانی میڈیا سے گزارش ہے وہ کشمیر میں ہونے والے قتل عام اور مظالم کو نمایاں کوریج دیکر عالمی سطح پر اجاگر کر ے،ٹیلی فونک گفتگو ، جموں کشمیر ہیومن رائٹس موومنٹ کی طرف سے علی گیلانی کو ایشیا کا بیسٹ بابا حریت کا ایوارڈ دے دیا گیا

پیر 2 جون 2014 07:42

مظفر آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جون۔2014ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بابا حریت سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر کے حل کی بجائے مزید لٹکانے کی سازشیں کررہا ہے ، مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی انتخابات کے بائیکاٹ پر نہتے کشمیریوں کو گاجر مولی کی طرح قتل کیا گیا ہے ، عالمی دنیا کی طرح پاکستانی حکمرانوں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے ، انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے موثر رول ادا نہ کرنے جبکہ پاکستانی میڈیا کی خاموشی مایوس کن ہے ، عالمی تنازعہ کشمیر کو سرد خانے میں رکھا جارہا ہے ، جموں وکشمیر ہیومن رائٹس موومنٹ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالی کو عالمی سطح پر اجاگر کریں .

ان خیالات کا اظہار سید علی گیلانی نے مظفر آباد میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم جموں وکشمیر ہیومن رائٹس موومنٹ کے مرکزی صدر نور الحسن گیلانی سے مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال پر ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف امن کی آشا لیکر نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شریک ہوئے جو اچھا اقدام تھا مگر بھارت کبھی بھی مسئلہ کشمیر کے حل پر مذاکرات کی میز پر نہیں آئے گا اور دوغلی پالیسی کے تحت کشمیریوں کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کا ماضی کردار دنیا کے سامنے ہے اس سے مزید آمید نہیں رکھی جاسکتی وزیراعظم پاکستان کو نریندر مودی کی ماں کا حساس ہوا مگر گزشتہ 67 سالوں سے وادی میں ہزاروں ماؤں کے گھر اجھاڑ کر برباد کردیئے گئے وہ نظر نہیں آئے کشمیری بھارتی آٹھ لاکھ افواج کا مقابہل کررہے ہیں وزارت خارجہ کی نرم پالیسی کے باعث تحریک آزادی میں لچک پیدا ہوئی تحریک آزادی کو سرد خانے میں کسی صورت نہیں ڈالنے دینگے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہونے والے نام نہاد انختابات کے بائیکاٹ سے ثابت ہوگیا کہ کشمیری اپنے حقوق کی جنگ لڑ سکتے ہیں انہوں نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کا دورہ کریں اور کشمیریوں سے رائے شماری کرائے تاکہ بھارت کا اصل چہرہ عالمی دنیا کے سامن آسکے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیرکے بیس کیمپ کی چند جماعتوں کے علاوہ دیگر جماعتوں کا مسئلہ کشمیر پر بیانات صرف اخبارات تک محدود ہے اگر عالمی سطح پر احتجاج کیا جائے تو مسئلہ حل ہوسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پا کستانی میڈیا سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ کشمیر میں ہونے والے قتل عام ، انسانی حقوق کی پامالی کو منظر عام پر لائے اور اپنے اپنے چینلز اور اخبارات میں اس کو نمایاں کوریج دی جائے جس کی وجہ سے عالمی دنیا میں مسئلہ کشمیر بہتر طور پر اجاگر ہوگا ۔ آخر میں مرکزی صدر ہیومن رائٹس موومنٹ نے بابا حریت سید علی گیلانی کو ایشیا کا بیسٹ بابا حریت کا ایوارڈ دینے کی پیشکش کی جو علی گیلانی نے قبول کرلی ایوارڈ آزاد کشمیر میں سید علی گیلانی کا نمائندہ وصول کرے گا ۔