تمام سیاسی جماعتوں کا انتخابی اصلاحات بارے الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہار،الیکشن کمیشن کے انتخابی اصلاحات کے مسودے کا کسی سیاسی جماعت نے جواب نہیں دیا‘ الیکشن کمیشن

پیر 2 جون 2014 07:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جون۔2014ء) ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے بھجوائے گئے انتخابی اصلاحات کے مسودے کا جواب نہ دے کر الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے جس سے تمام سیاسی جماعتوں کی نظر میں الیکشن کمیشن کی ساکھ کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو سڑکوں پر احتجاج کرنے کی بجائے ان اصلاحات میں کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ ائندہ الیکشن کو شفاف اور غیر جانبدار بنایا جاسکے۔

الیکشن کمیشن نے 2018ء تک کیلئے انتخابی اصلاحات پر مبنی بنائے گئے سٹریٹجک پلان کا مسودہ سفارشات لینے کیلئے 15 اپریل کو حکومتی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو بھجوایا تھا مگر کسی سیاسی جماعت کی جانب سے کوئی سفارش نہیں بھیجی گئی نہ ہی کسی سیاسی جماعت نے الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا جس پر الیکشن کمیشن نے ریمائنڈر بھجوایا جس جواب میں جماعت اسلامی کی جانب سے بھیجی گئی چند سفارشات کے علاوہ باقی حکومتی جماعت مسلم لیگ (ن)‘ پیپلزپارٹی‘ تحریک انصاف‘ اے این پی‘ جمعیت علمائے اسلام اور ایم کیو ایم سمیت کسی جماعت نے کوئی سفارش نہیں بھجوائی جس کی وجہ سیاسی جماعتوں کا الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد بتایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ (ن) کے علاوہ باقی تمام جماعتوں کا خیال ہے کہ گذشتہ عام انتخابات میں الیکشن کمیشن دھاندلی روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے اسلئے موجودہ الیکشن کمیشن کے ذریعے اصلاحات بے معنی ہوں گی کیونکہ اس کے ارکان اور بیوروکریسی اصلاحات پر عملدرآمد کرانے کی طاقت ہی نہیں رکھتے‘ دوسری وجہ مستقل چیف الیکشن کمشنر کا ہونا بھی بتایا جاتا ہے۔ الیکشن کمیشن کا موقف ہے کہ سیاسی جماعتوں کا عدم تعاون ان کیلئے ہی نقصان دہ ثابت ہوگا کیونکہ یہ اصلاحات نہ ہوئیں تو موجودہ الزامات برقرار رہیں گے۔