ملک میں معاشی ترقی6سال بعد 4فیصد کی سطح پر پہنچ گئی، قومی اقتصادی سروے (آج) جاری ہوگا،مالیاتی خسارہ 3.2 فیصد، سرمایہ کاری بلحاظ جی ڈی پی 14 فیصد ، تجارتی خسارہ 16.1 ارب ڈالر ، ترسیلات زر 15.3 ارب ڈالر رہنے کا امکان

پیر 2 جون 2014 07:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جون۔2014ء )وفاقی وزیرخزانہ محمد اسحاق ڈار (آج)پیر کو مالی سال 2013-14ء کا اقتصادی سروے پیش کریں گے۔ اقتصادی جائزہ پریس کانفرنس میں پیش کیا جائے گا جس میں وزیرخزانہ حکومت کی اقتصادی کامیابیوں پر روشنی ڈالیں گے۔وفاقی وزارت خزانہ کے اقتصادی سروے کے مطابق ملک میں معاشی ترقی6سال بعد 4فیصد کی سطح پر پہنچے گی۔

دستاویزکے مطابق نیشنل یونیورسٹی آف پبلک پالیسی اینڈ ایڈمنسٹریشن کے قیام کا منصوبہ بنایا گیا ہے،قومی کھیلوں کے انعقاد کیلئے بجٹ میں 10 کروڑ روپے مختص، ای گورننس سمیت دونوں منصوبوں پر 12 کروڑ خرچ ہوں گے، نئے مالی سال میں اس منصوبے پر 10کروڑ روپے لاگت آئے گی جبکہ پاکستان اور چین کے درمیان کراس بارڈر آپٹیکل فائبر کیبل سسٹم کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

اقتصادی سروے کے مسودے کے مطابق گزشتہ برس اقتصادی شرح نمو کا ہدف 4.4 فیصد تھا جس کے مقابلے میں اقتصادی ترقی 4.1 فیصد رہی، مہنگائی کی شرح 8.7 فیصد رہی اور کھانے پینے کی اشیاء 9.3 فیصد مہنگی ہوئیں، سال کے اختتام تک افراط زر کی اوسط شرح 8.8 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔زرعی شعبہ 3.8 فیصد ہدف کے مقابلے میں 2.1 فیصد ترقی کرسکا، اہم فصلوں کی پیداوار میں 3.7 فیصد اضافہ ہوا، صنعتی شعبے نے 5.8 فیصد کی شرح سے ترقی کی، خدمات کے شعبے کی ترقی 4.6 فیصد ہدف کے مقابلے میں 4.3 فیصد رہی۔

جولائی تا اپریل ایف بی آر کے ٹیکس محاصل 1745 ارب روپے رہے، جو گزشتہ مالی سال کی نسبت 16 فیصد بڑھے، مالیاتی خسارہ 3.2 فیصد رہا، سرمایہ کاری بلحاظ جی ڈی پی 14 فیصد رہی، تجارتی خسارہ 16.1 ارب ڈالر رہا جبکہ ترسیلات زر 15.3 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے، 10 ماہ میں ترسیلات زر 12.9 ارب ڈالر رہیں۔

متعلقہ عنوان :