آئندہ بجٹ میں کراچی اور قبائلی علاقوں کیلئے 100/100ارب روپے کا خصوصی پیکیج دیا جائے ،سراج الحق،کراچی اور قبائلی علاقوں کے عوام عرصہ دراز سے دہشت گردی کے ہاتھوں زخم خوردہ ہیں، کچھ لوگ مارشل لاء میں جمہوریت کا ورد اور جمہوری دور میں مارشل لاء کیلئے کام کرنے کے عادی ہیں ، حکومت نے سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لئے بغیر آپریشن شروع کرکے عالمی طاقتوں کی پاکستان کے خلاف جاری گریٹ گیم کو کامیابی کی راہ دکھائی ہے ،قبائلی عوام حکومت اور طالبان کے درمیان سینڈوچ بن کر رہ گئے ہیں،وزیر اعظم خود شمالی و جنوبی وزیرستان کا دورہ کریں وہاں کے عوام حکومت کے ساتھ تعاون کریں گے، میڈیا سے گفتگو

پیر 2 جون 2014 07:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جون۔2014ء)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی اور قبائلی علاقوں کے عوام عرصہ دراز سے دہشت گردی کے ہاتھوں زخم خوردہ ہیں آئندہ بجٹ میں ان کی بحالی کیلئے 100/100ارب روپے کا خصوصی پیکیج دیا جائے ،حکومت عوامی غیظ و غضب کا گلہ کرنے کے بجائے اپنے منشور کو دوبارہ پڑھے اور صدق دل سے اس پر عمل درآمد شروع کردے ۔

کچھ لوگ مارشل لاء میں جمہوریت کا ورد اور جمہوری دور میں مارشل لاء کیلئے کام کرنے کے عادی ہیں ۔حکومت قبائل کو دیوار سے لگانے کی بجائے گلے لگاکر قبائلی علاقوں میں تعلیم صحت اور روزگار مہیاکرنے کے منصوبوں کا آغاز کردے ۔قبائلی عوام بھی اسلام آباد لاہور اور کراچی کے عوام کی طرح محب وطن ہیں اور قومی وسائل پر ان کا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا کسی دوسرے پاکستانی کا ہے ۔

(جاری ہے)

تمام جماعتوں نے حکومت کو آپریشن کا نہیں قیام امن کا مینڈیٹ دیا تھالیکن حکومت نے سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لئے بغیر آپریشن شروع کرکے عالمی طاقتوں کی پاکستان کے خلاف جاری گریٹ گیم کو کامیابی کی راہ دکھائی ہے ۔قبائلی عوام حکومت اور طالبان کے درمیان سینڈوچ بن کر رہ گئے ہیں ۔وزیر اعظم خود شمالی و جنوبی وزیرستان کا دورہ کریں وہاں کے عوام حکومت کے ساتھ تعاون کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی مجلس عاملہ کے خصوصی اجلاس کے بعدمنصورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ چاروں صوبائی امراء اور کراچی اور لاہور کے امیر اور سیکریٹری اطلاعات امیر العظیم بھی موجود تھے ۔سراج الحق نے کہا کہ لندن میں بیٹھ کر لندن کی بات ہوسکتی ہے پاکستان کی بہتری کیلئے کام کرنے کے خواہاں ملک میں آئیں اور یہاں بیٹھ کر حالات کو سدھارنے کی کوشش کریں ۔

انہوں نے کہا کہ اداروں کے درمیان تصادم کا نقصان جمہوریت کو ہوگا،حکومتیں گرانے ،بنانے یا دوبارہ مینڈیٹ کا حق عوام کو ہے ۔قومی ترقی اور ملکی خوشحالی کیلئے حکومت کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے بجائے وقت دینا چاہئے اور تما م جماعتوں کو حکومت کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے عوامی مسائل کا حل تلاش کرنا چاہئے ،انہوں نے کہا کہ 65سا ل سے ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے اور بار بار مارشل لاء کی وجہ سے ملک نہ صرف دو لخت ہوا بلکہ آج باقی ماندہ پاکستان بھی مسائل کی دلدل میں دھنسا ہوا،گھمبیربحرانوں کا شکار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف قوم پر احسان کریں اور اب ان قوتوں کو بے نقاب کردیں جو حکومت اور طالبا ن کے درمیان مذاکرات اور قیام امن کے عمل کو سبو تاژ کرنا چاہتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظمکو اس بات کا پتہ ہے کہ پاکستان دشمن قوتیں ملک میں امن قائم نہیں ہونے دینا چاہتیں تو پھر تو انہیں ان قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانے کیلئے کام کرنا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ قبائل میں بمباری کا نشانہ معصوم بچے ،عورتیں اور بوڑھے بن رہے ہیں اور تعلیم و صحت کے بچے کھچے مراکز بھی تباہ ہورہے ہیں ۔سراج الحق نے کہا کہ ہندوستان کے دورہ کے موقع پر وزیر اعظم کی طرف سے کشمیر اور پانی کے مسئلہ پر بات اور حریت رہنماؤں سے ملاقات نہ کرنے سے کشمیریوں کیلئے منفی پیغام گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہمارا یہ تعاون ان کی آزادی تک جاری رہے گا۔

ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ دھاندلی کے خلاف عمران خان کی طرف سے احتجاج ان کا جمہوری حق ہے اور یہ حق ہر شہری کو حاصل ہے ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو غیر جانبدارانہ اور آزادانہ انتخابات کو یقینی بنانا چاہئے تھا مگر ایسانہیں ہوسکا جس کی وجہ سے ہر پاکستانی پریشان ہے ۔