چارسدہ میں خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے لگنے سے 2 بچے جاں بحق،خسرہ سے ہلاکتوں کے بعد ایک بار پھر مرکز و صوبائی حکومت میں الزامات کا سلسلہ شروع

پیر 2 جون 2014 07:31

چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جون۔2014ء) چارسدہ میں خسرے سے بچاؤ کی ویکسی نیشن کے بعد دو بچے جاں بحق ہوگئے‘ والدین کا خسرہ مہم کیخلاف احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز چارسدہ میں خسرہ سے بچاؤ کی ویکسین پینے کے بعد دو بچوں کی حالت بگڑ گئی جس پر انہیں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال چارسدہ منتقل کیا گیا لیکن حالت زیادہ تشویشناک ہونے کے باعث چار سالہ سہیل اور چار سالہ فیضان جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

واقعہ کے بعد بچوں کے والدین نے خسرہ مہم کیخلاف شدید احتجاج کیا ہے۔ واضح رہے کہ ایک ہفتے میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔خیبر پختونخوا میں خسرہ سے ہلاکتوں کے بعد ایک بار پھر مرکز اور صوبائی حکومت میں الزامات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔خیبرپختونخوا اوروفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں پہلے پولیو کے معاملے پروفاقی حکومت صوبے کو اورصوبہ وفاق کو مورد الزام ٹھہراتے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اب پولیوکی جگہ خسرے نے لے لی ہے۔

وفاق کا کہناہے کہ صوبے میں برسراقتدارعمران خان کوصوبے کے معاملات کا پتہ نہیں اورچلے ہیں پورے ملک کو ٹھیک کرنے۔تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے وزیرصحت شاہرام ترکئی نے وفاق کومشورہ دیا ہے کہ اگربچوں کی زندگی کے معاملے پروفاق میں اپنی ذمے داریاں پورا کرنے پر توجہ دے تو زیادہ بہترہوگا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں حکومتوں کو بچوں کے معاملے پرسیاست سے گریزکرنا چاہئے تاکہ قوم کے مستقبل کولاحق خطرات سے بچایا جاسکے۔ حکومتوں کواس بات کا احساس ہونا چاہئے کہ غیرملکی امدادی ادارے بھی ساری صورتحال کوسنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔