مرچ مصالحے والی سیاست ترقی کی چال نہیں ، اقتصادی لانگ مارچ ہی ترقی کا راستہ ہے،احسن اقبال،عوام نے اقتصادی ایجنڈے کو ووٹ دیا ، عوامی ایجنڈے کو سبوتاژ نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کو موجودہ مسائل سے نکالنے کیلئے کسی ایک جماعت یا ادارے کے بس کی بات نہیں بلکہ ملکی ترقی کیلئے سیاستدانوں، فوج، عدلیہ، میڈیا، سول سوسائٹی اور بیوروکریسی کی مشترکہ طاقت کی ضرورت ہے،وفاقی وزیر منصوبہ بندی کی پریس کانفرنس

اتوار 1 جون 2014 07:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1جون۔2014ء)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ مرچ مصالحے والی سیاست ترقی کی چال نہیں ہے، اقتصادی لانگ مارچ ہی ترقی کا راستہ ہے عوام نے اقتصادی ایجنڈے کو ووٹ دیا ہے، عوام کے اقتصادی ایجنڈے کو سبوتاژ نہیں ہونے دیں گے، غیر آئینی اقدام کا دروازہ بند ہو گیا ہے، 11مئی کی سازش کو عوام نے ناکام بنا دیا ہے، لندن میں بیٹھے لوگ جنہیں پتہ چل گیا ہے کہ انتخابی سیاست سے قیامت تک باری نہیں آئے گی ان کیلئے امید کی کرن صرف غیر آئینی اقدام ہے تاکہ شیروانی جھاڑ کر پہن کے وہ دوبارہ آجائیں، آئندہ بجٹ میں 525 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے، وہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کے دوران آئندہ مالی سال 2014-15 کے ترقیاتی بجٹ اور حکومتی ترجیحات پر گفتگو کررہے تھے، احسن اقبال نے کہا کہ ترقیاتی ویژن 2025ء کو مدنظر رکھتے ہوئے نیشنل اکنامک کونسل نے رواں سال کے مالی بجٹ میں 525 ارب ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے، پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کیلئے 7ترجیحات پر خصوصی توجہ دینا ہو گی، جن میں پاکستان کے انسانی وسائل کی ترقی، پاکستانی معیشت کا رخ بیرونی سہاروں کی بجائے اندرونی وسائل کی طرف موڑنا، پاکستان کے انتظامی ڈھانچے اور گورننس کی اصلاح، توانائی ، پانی اور خوراک کی سکیورٹی، معیشت کو اوپر کی طرف لے کر جانا، نجی شعبے پر خصوصی توجہ دینا اور ٹرانسپورٹ کا جدید نیٹ ورک قائم کرنا شامل ہے، انہوں نے کہا کہ 525 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں 260 ارب توانائی منصوبوں کیلئے مختص کیے گئے ہیں ، جن میں 155 ارب نئے بجلی گھر بنانے کیلئے ،84 ارب ہائیڈل، 23ارب تھرمل اور 40 ارب روپے نیو کلیئر پاور پلانٹس کیلئے مختص کئے گئے ہیں، 151 ارب روپے ٹرانسپورٹ سیکٹر کیلئے مختص کئے گئے ہیں جن میں 112 ارب موٹر ویز اور ہائی ویز کیلئے رکھے گئے ہیں، اس میں 39 ارب ریلوے کیلئے بھی رکھے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم خصوصی دلچسپی کے باعث اسلام آباد کی طرح چاروں صوبوں میں بھی کینسر ہسپتال بنایا جائے گا، احسن اقبال نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو 20 ارب روپے فراہم کیے جو تاریخ میں نیا ریکارڈ ہے، جس سے ایچ ای سی 151 سکیمیں شروع کرے گی، کئی برسوں کے بعد چوتھی ششماہی کے فنڈز فراہم کیے گئے، مستحق طلباء کیلئے 10ارب مالیت کا انڈومنٹ فنڈ قائم کیا جا رہا ہے، سائنس سکیم کے تحت سائنسدان بنانے کیلئے 500 ذہین طلباء کا سکول سے ہی انتخاب کیا جائے گا، قومی سطح پر اولمپک کی طرز پر کھیلوں کے فروغ کیلئے 10 کروڑ مختص کئے گئے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ وزیراعظم کا انڈیا وزٹ ورکنگ وزٹ نہیں تھا، رسمی دورہ تھا جس کو پوری دنیا نے خیر مقدم کیا، اس دورے سے مذاکرات میں ڈیڈ لاک ختم ہوا، انڈین وزیراعظم نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کی ہے، ملاقات میں طے پایا کہ ترقی جنگ سے نہیں امن سے ممکن ہے، کشمیر، پانی سمیت تمام مسائل کا حل مذاکرات سے ممکن ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو موجودہ مسائل سے نکالنے کیلئے کسی ایک جماعت یا ادارے کے بس کی بات نہیں بلکہ ملکی ترقی کے جہاز کو ٹیک آف کرنے کیلئے سیاستدانوں، فوج، عدلیہ، میڈیا، سول سوسائٹی اور بیوروکریسی کی مشترکہ طاقت کی ضرورت ہے، میڈیا کو فوج اور فوج کو سیاستدانوں سے لڑانے کیلئے تیلیاں پھینکنے والے قوم کے خیر خواہ نہیں ہیں، حکومت فوج کا بجٹ پورا کرے گی کیونکہ فوج داخلی وخارجی سکیورٹی کی غیر معمولی صورتحال سے دوچار ہے، ترقی کیلئے تھری ڈیز جن میں ڈیٹ، ڈویلپمنٹ اور ڈیفنس شامل ہے حکومت ڈویلپمنٹ کو اہمیت دے رہی ہے۔