کالعدم تحریک طالبان سے الگ ہونے والے خالد سجنا گروپ کا مزید گروپوں سے رابطہ ،درجنوں گروپوں کی حمایت کی یقین دہانی

اتوار 1 جون 2014 07:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1جون۔2014ء)کالعدم تحریک طالبان سے الگ ہونے والا عسکریت پسندوں کے سب سے بڑے گروپ خان سید ( سجنا گروپ) نے فاٹا میں موجود دیگر گروپوں سے رابطہ ہورہا ہے خالد مسعود گروپ کے زرائع کے مطابق طالبان باغی اور نارض گروپ خالد مسعود گروپ کی حمایت کررہے ہیں جن میں پنجابی طالبان، جندول اللہ، القاعدہ، انصار اثیار، الحرالہند، مولا نذیر گروپ سیمت 26 عسکریت پسندوں کی حمایت شامل ہیں ، جبکہ کرم ایجنسی کے طالبان، درہآدم خیل میں موجود عسکریت پسندوں سے بات چیت کا عمل جاری ہے زرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک گروپ بھی خالد مسعود گروپ کی حمایت کررہا ہے اور حقانی نیٹ کی ایماء پر خالد مسعود نے کالعدم تحریک طالبان گروپ سے علیحدگی احتیار کرلی تھی.

زرائع کا کہنا ہے طالبان کے دو گروپوں کے درمیان لڑائی میں افغان طالبان اور حقانی نیٹ نے ثالثی کا کردار ادا کررہے تھے اور شہریار گروپ کی خلاف ورزی پر حقانی نیٹ نارض ہونے کے بعد خالد مسعود( سجنا) نے اپنی الگ تنظیم ہونے کا اعلان کیا تھا زرائع کے مطابق اس وقت طالبان کے چھوٹے بڑے58 گروپ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا حصہ ہے جن میں 13 گروپوں کے طالبان کے قیادت سے اختلافات چل رہے ہیں جبکہ 26 گروپ خالد مسعود( سجنا) کی حمایت کررہے ہیں ایسے میں کالعدم تحریک طالبان کے پاس 32 گروپ رہتے ہیں جن میں 13 نارض گروپوں کا کردار اہم ہوگا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے بھی صلاح مشورے تیز کر دیے ہیں اور خالد مسعود ( سجنا ) کو قبائی جرگہ بجھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

زرائع کے مطابق خالد مسعود حکومت کے ساتھ مذاکرات کے موڈ میں ہے اور ان کے تنظیم کے ترجمان اعظم طارق کا طالبان مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں تاہم مذاکرات تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے پیش کردہ مطالبات یا شرائط پر نہیں ہونگے۔ بلکہ ان کے لیے الگ کمیٹی بنانے کا امکان ہے ان میں جے یوآئی کی شمولیت متوقع ہے جبکہ دوسری جانب خالد مسعود ( سجنا) اور حمایتی گروپ ایک نئے تنظیمی کے نام کے لیے صلا ح مشورے کررہے ہیں

متعلقہ عنوان :