پاک فوج کی موٴثرکارروائی، باجوڑ میں سیکورٹی چیک پوسٹ پر سرحدپارحملہ ناکام بنادیا،15،دہشتگردہلاک،کئی زخمی ، حملے میں ایک سیکیورٹی اہلکار شہید، دو زخمی ،افغان ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی ، افغانستان سے شدید احتجاج، پاکستانی فوجی گن شپ ہیلی کاپٹروں نے مشرقی صوبہ کنہڑ پر حملہ کیا ،چار شہری ہلاک اور سترہ زخمی ہوگئے،افغان حکام کادعوی، افغان وزارت خارجہ کا واقعہ پرشدیداحتجاج ، پاکستانی سفیر ابرار حسین کو طلب کر لیا

اتوار 1 جون 2014 07:20

با جوڑ،راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1جون۔2014ء ) باجوڑ ایجنسی میں سیکیورٹی فورسز نے بروقت اور موٴثر کارروائی کرتے ہوئے سرحد پار سے آنے والے دہشت گردوں کے سیکورٹی چیک پوسٹ پر حملہ ناکام بناتے ہوئے 15 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جبکہ متعدد زخمی حالت میں فرار ہوگئے ، کارروائی کے دوران ایک اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔ عسکری ذرائع کے مطابق ا فغانستان کے علاقے سے آنے والے درجنوں دہشتگردوں نے باجوڑ ایجنسی میں پاکستانی پوسٹ ناوٴ ٹاپ پر حملہ کر دیا۔

پاک فوج کے بہادر جوانوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے باجوڑ ایجنسی میں افغانستان سے داخل ہونے والے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا۔ پاک فوج نے کی اس کارروائی میں 15 دہشت گرد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ دہشت گردوں کے حملے میں ایک سیکیورٹی اہلکار شہید، جب کہ دو اہل کار زخمی بھی ہوئے۔

(جاری ہے)

عسکری ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سرحد پار حملہ ہفتہ کو علی الصبح 5 بج کر 15 منٹ پر کیا گیا، افغانستان سے آنے والے دہشت گردوں نے پاکستانی پوسٹ ناوٴ ٹاپ پر حملے کی کوشش کی تاہم انہیں منہ کی کھانی پڑی۔

پاک فوج کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی میں گن شپ ہیلی کاپٹروں نے بھی حصہ لیا۔۔واضح رہے کہ باجوڑ میں گزشتہ کچھ ماہ سے دہشتگردی کے واقات میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

ادھرپاکستان نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے سرحد پار سے سیکورٹی چیک پوسٹ پر حملے کے واقعہ پر افغانستان سے شدید احتجاج کیا ہے جبکہ افغانستان میں پاکستانی سفیر نے بھی افغان وزارت خارجہ میں احتجاج ریکارڈ کرا دیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کو سرحد پار دہشتگردی کے حملے پر شدید تحفظات ہیں،سرحد پار سے پاکستانی چیک پوسٹ پر حملہ کیا گیا جس میں ایک اہلکار شہید،2زخمی ہوگئے،پاکستان کی جانب سے افغان علاقوں پر بمباری کا الزام غلط ہے،پاکستان نے صرف حملہ آوروں کے خلاف مؤثر کارروائی کی ہے۔دوسری جانب افغان حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی فوجی گن شپ ہیلی کاپٹروں نے مشرقی صوبہ کنہڑ پر ہفتہ کی صبح حملہ کیا جس سے چار شہری ہلاک اور سترہ زخمی ہوگئے جبکہ افغان وزارت خارجہ نے اس واقعہ پر پاکستانی سفیر ابرار حسین کو طلب کرکے شدیداحتجاج بھی کیا ہے ۔

افغان میڈیا کی اطلاعات کے مطابق مقامی حکام نے بتایا ہے کہ صوبہ پانچ بجے کے قریب ضلع دنگام میں یہ حملہ کیا گیا اور صوبائی گورنر شجاع الملک جلالہ کے مطابق اس میں کم از کم چار شہری ہلاک اور گیارہ زخمی ہوگئے ۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ سے افغان صدر حامد کرزئی کو فوری طورپر آگاہ کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پاک فوج سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق افغان سرزمین سے ہفتہ کی صبح ایک حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک جوان شہید اور دو زخمی ہوگئے تھے اور جوابی کارروائی میں سولہ دہشتگرد مارے گئے ۔

افغان میڈیا کے مطابق نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور ارشاد احمدی نے کابل میں پاکستانی سفیر ابرار حسین کو طلب کرکے پاکستان کی طرف سے راکٹ حملوں کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حملے بین الاقوامی قوانین اور ہمسائیہ ملکوں سے متعلقہ اصولوں کیخلاف ہیں جس سے دونوں ملکوں کے دوستانہ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں ۔ ان حملوں سے نہ صرف جانی ومالی نقصان ہوتا ہے بلکہ پاکستان کے بارے میں افغان عوام اور حکومت کے جذبات بھی مجروع ہوتے ہیں ۔ پاکستان ان حملوں کو روکنے کیلئے سنجیدہ اور عملی اقدامات کرے ۔ ملاقات میں افغانستان میں پاکستانی سفیر نے ان واقعات پر افسوس کااظہار کیا اور یقین دلایا کہ وہ حکومت پاکستان کو ان خدشات اور مطالبات سے آگاہ کرینگے ۔