سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ نے اینٹی منی لانڈرنگ بل 2014 ء کی منظوری دیدی،کمیٹی نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2014 ء مسترد کردیا، سیکرٹری داخلہ کیخلاف تحریک استحقاق واپس

ہفتہ 31 مئی 2014 07:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31مئی۔ 2014ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے اینٹی منی لانڈرنگ بل 2014 ء کی منظوری دے ہے تاکہ پاکستان کو بلیک لسٹ سے بچایا جاسکے جبکہ کمیٹی نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2014 ء کو مسترد کردیا کمیٹی نے سیکرٹری داخلہ کے خلاف تحریک استحقاق واپس لے لی ہے۔ وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا کہ اگر اینٹی منی لاندرنگ بل کو پاس نہ کیا گیا تو پاسکتان بلیک لست ہوجائے گا جمعہ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس میں اراکین کمیٹی ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اور وزارت خزانہ سمیت دیگر حکام نے شرکت کی اجلاس میں انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2014 ء اور منی لانڈرنگ بل 2014 ء کے امور کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں کمیتی کو وزارت خزانہ کے حکام نے بتایاکہ پاکستان کو دنیا کے سامنے بلیک لسٹ سے بچانا ہے تو بل کو پاس کرنا نہایت ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ جی سیون کے ممالک امریکہ‘ فرانس اور جرمنی سمیت دیگر ممالک نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس مل کر بنائی ہے اس کا مقصد دنیا بھر میں دہست گردوں کو باہر سے ہونے والی فنڈنگ کاخاتمہ کرنا ضروری ہے اور پاکستان بھی اس میں شامل ہے انہوں نے بتایا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس 22 سے 26 جون کو ہوگا جس میں انہوں نے پاکستان کے بارے میں فیصلہ کرنا ہے بل کے پاس ہونے سے پاکستان کی پوزیشن مستحکم ہوگی انہوں نے بتایا کہ ایشیا پیسفک کے نام سے بھی یہ کام کررہا ہے جس پر رکن کمیٹی کرنل (ر) طاہر مشہدی نے کہا کہ سینیٹ فیڈریشن کی علامت ہے اور ہم نہیں چاہتے پاکستان بلیک لست ہو جبکہ کمیٹی نے اینٹی منی لانڈرنگ بل 2014 ء کو مسترد کردیا ہے اس پر وزارت داخلہ نے مزید بریفنگ مانگ لی ہے اور کمیٹی نے سیکرٹری داخلہ شاہد خان کے خلاف تحریک استحقاق واپس لے لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :